دیوبند: ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں ہو رہے مستقل اضافہ کے پیش نظر جمعیۃ علماء ہند نے دیوبند میں دو روزہ اجلاس طلب کیا ہے۔ اجلاس اتر پردیش کے دیوبند میں منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں 5 ہزار مسلم دانشور شرکت کر سکتے ہیں۔ اس اجلاس کا مقصد گیان واپی مسجد، قطب مینار اور اس طرح کی متعدد یادگاروں پر کھڑے کئے جا رہے تنازعہ پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔
Published: undefined
جمعیۃ کا اجلاس دیوبند کے عیدگاہ میدان پر شروع ہو چکا ہے اور اس پر سب کی نظریں ہیں کیونکہ اس میں ملک بھر سے جمعیۃ کے ہزاروں عہدیدار اور کارکنان شرکت کر رہے ہیں، جوکہ ملک کے موجودہ ماحول کے حوالے سے قرارداد منظور کریں گے۔ جمعیۃ علماء ہند مسلمانوں کی سب سے بڑی تنظیموں میں سے ایک ہے جو دو حصوں میں تقسیم ہے، جس کے ایک گروپ کی صدارت مولانا محمود مدنی ہیں اور دوسرے گروپ کی صدارت محمود مدنی کے چچا مولانا ارشد مدنی کرتے ہیں۔ دیوبند میں منعقدہ اس اجلاس کو مولانا محمود مدنی کے گروپ نے منعقد کیا ہے۔محمود مدنی راجیہ سبھا کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔
Published: undefined
خیال رہے کہ گیان واپی مسجد کو ہندوؤں کے حوالے کرنے اور پوجا کرنے کی اجازت دئے جانے کے لیے دائر عرضی کی سماعت کرتے ہوئے، سول جج (سینئر ڈویژن) کی عدالت نے اسے فاسٹ ٹریک کورٹ میں منتقل کر دیا ہے۔ اب معاملہ کی سماعت 30 مئی کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں کی جائے گی۔ معاملہ فاسٹ ٹریک پر چلا جاتا ہے تو اس پر فوری یا روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جاتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز