ایک طرف جب ملک کے شہری، سیاسی، سول سوسائٹی کے اراکین، صحافی، مصنفین اور دیگر سماجی کارکنان دہلی کے جنتر منتر پر جمع ہو کر حقوق انسانی کارکن تیستا سیتلواڑ کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، اسی دوران کسان تحریک سے جڑے اور سرگرم کئی ٹوئٹر اکاؤنٹ کو بند کر دیا گیا ہے۔ کسانوں کی 40 تنظیموں کا اتحاد ’سنیوکت کسان مورچہ‘ نے پیر کے روز اس تعلق سے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ تحریک سے جڑے ٹوئٹر اکاؤنٹ کو بند کرنا مرکزی حکومت کے ذریعہ کیے جا رہے استحصال کی مثال ہے اور یہ پریشان کرنے کی کارروائی ہے۔
Published: undefined
زرعی قوانین کے خلاف تقریباً ایک سال تک چلی کسان تحریک کی قیادت کرنے والے سنیوکت کسان مورچہ نے ایک بیان جاری کر کہا کہ تحریک سے جڑے ٹوئٹر اکاؤنٹس کو بغیر کسی تنبیہ یا قبل اطلاع دیے بند کر دیا گیا۔ مورچہ نے کہا کہ ’’جن اکاؤنٹس کو بند کیا گیا ہے، اس کو بند کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے ایمرجنسی کی برسی کا دن منتخب کیا۔‘‘
Published: undefined
سنیوکت کسان مورچہ کا کہنا ہے کہ ’’بی جے پی نے ٹوئٹر پر ہمارے اکاؤنٹس بند کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تاکہ حکومت سے سوال پوچھنے والوں کی آواز کو دبایا جا سکے۔‘‘ مورچہ کے مطابق ’’کسان تحریک کے دوران جو نوجوان سرگرم تھے، اور پوری دنیا میں اپنی کوششوں سے کسان تحریک کی آواز پہنچا رہے تھے اور کسان ایکتا مورچہ اور ٹریکٹر ٹو ٹوئٹر نام کے ہینڈل سے تحریک کے خلاف جاری مختلف غلط جانکاریوں، فرضی خبروں اور افواہوں کی سچائی سامنے لا رہے تھے، ان اکاؤنٹس کو بند کر دیا گیا۔ ان اکاؤنٹس پر لاکھوں فالووَرس ہیں۔ کسان تحریک کے دوران ان ہینڈلس سے ساری جانکاریاں اور سرکار کے استحصال پر مبنی اطلاعات پوری دنیا تک پہنچی تھیں۔‘‘
Published: undefined
سنیوکت کسان مورچہ نے ان اکاؤنٹس کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور ساتھ ہی حقوق انسانی کارکن تیستا سیتلواڑ کی گرفتاری کی سخت مذمت بھی کی ہے۔ واضح رہے کہ تیستا سیتلواڑ کو گجرات اے ٹی ایس نے گرفتار کیا ہے۔ بہر حال، کسان تنظیموں سے جڑے ٹوئٹر ہینڈلس کو بند کیے جانے کے تعلق سے مورچہ نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’مرکزی حکومت کے ذریعہ کسان تحریک سے جڑے ٹوئٹر اکاؤنٹس کو بند کروانا حقوق انسانی پر حملے کی بڑی سازش کا حصہ ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined