کورونا وبا کے قہر سےویسے تو پورا ملک ہی پریشان ہےلیکن گزشتہ کئی دنوں سے اتر پردیش اور بہار میں حالات بہت خراب ہیں ۔ اسی صورتحال کودیکھتے ہوئےآر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے اپنی سرکاری رہاش گاہ میں کووڈ کئیر سینٹر کھول دیا ہے ۔تیجسوی یادو نے اس کا ایک ویڈیو بھی جاری کیا ہے اوران کے اس قدم کی کافی تعریف بھی ہو رہی ہے۔
Published: undefined
بی جے پی کے رہنما اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلی سشیل مودی کو تیجسوی یادو کی تعریف ہضم نہیں ہوئی اور انہوں نے کورونا وبا کےاس دور میں تیجسوی یادو اور لالو کےخاندان کو لے کر ایک ٹویٹ کردیا ۔ سشیل مودی نے ٹویٹ میں لکھا ہے ’’تیجسوی کو سرکاری رہاش گاہ کے بجائے غیر قانون طریقہ سے پٹنہ میں حاصل کئے گئے درجنوں مکانات میں سے کسی ایک میں کووڈ کئیر اسپتال بنانا چاہئے تھا جہاں غریبوں کا مفت علاج ہوتا۔ کانتی دیوی نے وزیر بننے کے بدلے میں جو دو منزلہ بلڈنگ تیجسوی یادو کو گفٹ کی تھی ، اس میں یا رابڑی دیوی کے پاس جو دس فلیٹ بچے ہیں ، ان میں اسپتال کیوں نہیں کھولا گیا؟‘‘ سشیل مودی یہیں نہیں رکے انہوں نےایک دوسرے ٹویٹ میں لکھاہے کہ ’تیجسوی کے خاندان میں دو بہنیں ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہیں۔کورونا وباکے دور میں ان کی خدمات کیوں نہیں لی گئیں؟‘
Published: undefined
کورونا وبا کےاس دور میں سشیل مودی کے اس ٹویٹ پر کوئی بھی بھڑک جاتا لیکن جس طرح تیجسوی کی بہن اور لالو کی بیٹی روہنی آچاریہ بھڑکی ہیں اس سے ان کے غصہ کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کر کے لکھا ہے ’’آ ج کے بعد میرا یا میری بہنوں کا نام لیا تو منہ تھور دیں گے آ کر ۔ بھاگ یہاں سے راجستھانی میڈھک۔‘آنے والےدنوں میں تنازعہ بڑھتا نظر آ رہا ہے کیونکہ بی جے پی اس کو راجستھان کے خلاف بیان کے طور پر پیش کر سکتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز