اقوام متحدہ: جموں و کشمیر کے حوالہ سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوآن کے بیان پر اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نمائندہ ٹی ایس ترومورتی نے سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی کو دوسرے ممالک کی خودمختاری کا احترام کرنا سیکھنا چاہئے۔
Published: 23 Sep 2020, 10:11 AM IST
ٹی ایس ترومورتی نے ٹوئٹ کیا ’’ہم نے مرکز کے زیر کنٹرول ریاست جموں اور کشمیر کے حوالہ سے ترکی کے صدر کے بیان کو پڑھا ہے اوران کا ہندوستان کے اندرونی معاملات میں ان کی مداخلت قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔ ترکی کو دوسرے ممالک کی خودمختاری کا احترام کرنا سیکھنا چاہئے، اور اپنی پالیسیوں پر غور کرنا چاہئے‘‘۔
Published: 23 Sep 2020, 10:11 AM IST
خیال رہے ترک صدر رجب طیب اردگان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے کشمیر پر ایک بار پھر کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک سلگتا ہوا مسئلہ ہے اور جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد مسئلہ اور بھی سنگین ہوگیا ہے۔
Published: 23 Sep 2020, 10:11 AM IST
اپنے ریکارڈیڈ پیغام میں ایردوآن نے کہا کہ مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو حل کرنا ناگزیر ہے۔ ترک صدر نے کہا، ’’ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ڈھانچے کے اندر بات چیت کے ذریعے، بالخصوص کشمیر کے عوام کی توقعات کے مطابق اس مسئلہ کو حل کرنے کے حق میں ہیں۔
Published: 23 Sep 2020, 10:11 AM IST
واضح رہے کہ پاکستان کے اہم معاون ترکی نے گزشتہ سال کے دوران کئی پلیٹ فامز پر مسئلہ کشمیر کو اٹھایا ہے۔ ہندوستان نے ہر موقع پر اس کی مخالفت کی ہے اور بارہا یہ کہا ہے کہ یہ اس کا اندرونی معاملہ ہے اور بیرونی ملک اس میں مداخلت نہ کرے۔ گزشتہ ہفتہ بھی ہندوستان نے پاکستان، ترکی اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) پر تنقید کی تھی، جس نے انسانی حقوق کونسل کے 46ویں اجلاس میں مسئلہ کشمیر کو اٹھایا تھا۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: 23 Sep 2020, 10:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Sep 2020, 10:11 AM IST
تصویر: پریس ریلیز