نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بی جے پی پر حملہ بولتے ہوئے ’تم دن کو کہو رات تو رات، ورنہ حوالات‘ جملے کا استعمال کیا ہے۔ انہوں نے ڈیجیٹل میڈیا پالیسی اور اساتذہ کی بھرتی جیسے مسائل پر اتر پردیش کی یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
Published: undefined
پرینکا گاندھی نے جمعرات کو ایکس پر لکھا، ’’جو تم کو ہو پسند، وہی بات کہیں گے۔ تم دن کو اگر رات کہو، رات کہیں گے۔ اتر پردیش کی سوشل میڈیا پالیسی میں انصاف مانگ رہی خواتین کی آوازیں کس زمرے میں آئیں گی؟ 69000 ٹیچر بھرتی ریزرویشن گھوٹالہ میں اٹھنے والے سوال کس زمرے میں آئیں گے؟‘‘
Published: undefined
بھارتیہ جنتا پارٹی میں اندرونی خلفشار پر بھی پرینکا گاندھی نے طنز کیا ہے۔ انہوں نے لکھا، ’’بی جے پی لیڈران-ارکان اسمبلی کی جانب سے بی جے پی حکومت کی پول پٹی کھولنا کس زمرے میں آئے گا؟ تم دن کو کہو رات تو رات، ورنہ حوالات‘ پالیسی سچائی کو دبانے کا ایک اور طریقہ ہے۔‘ کیا بی جے پی جمہوریت اور آئین کو روندنے سے زیادہ کچھ سوچ ہی نہیں سکتی؟‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ اتر پردیش کی یوگی حکومت نے نئی ڈیجیٹل میڈیا پالیسی متعارف کی ہے، جس کے تحٹ کسی بھی 'قابل اعتراض مواد' کو آن لائن پوسٹ کرنے کے قانونی کارروائی کرنے کا التزام کیا گیا ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ 'قابل اعتراض مواد' اپ لوڈ کرنے کی صورت میں متعلقہ سوشل میڈیا آپریٹرز، بااثر افراد، فرم یا ایجنسی کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
یوگی حکومت کی اس نئی پالیسی کے تحت ریاستی حکومت کی اسکیموں اور کامیابیوں پر مبنی مواد کے ویڈیوز، ٹویٹس، پوسٹس، ریلز کو دکھانے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ اگر آپ کو ان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اچھے فالوورز اور ویوز ملتے ہیں تو اس کے ذریعے گھر بیٹھے 2 سے 8 لاکھ روپے کمائے جا سکتے ہیں۔
Published: undefined
نئی ڈیجیٹل میڈیا پالیسی کے تحت فیس بک، انسٹاگرام اور یوٹیوب کو سبسکرائبرز اور فالوورز کی بنیاد پر 4 کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ جس میں ایکس، فیس بک اور انسٹاگرام ہولڈرز ماہانہ 5 لاکھ، 4 لاکھ، 3 لاکھ اور 2 لاکھ روپے کما سکیں گے۔ جبکہ یوٹیوب پر ویڈیوز، شارٹس، پوڈ کاسٹس کے لیے بالترتیب 8 لاکھ روپے، 7 لاکھ روپے، 6 لاکھ روپے اور 4 لاکھ روپے کا معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined