نئی دہلی۔ جی ایس ٹی کی مخالفت میں کل سےیعنی پیر کے روز سے ملک بھر کے ٹرک اور جمعہ کو پٹرول پمپ ہڑتال پر رہیں گے، ٹرکوں کی ہڑتال 36 گھنٹوں تک چلے گی ۔ واضح رہے کہ جی ایس ٹی نے ملک کے چھوٹے صنعت کاروں اور تاجروں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ۔ جب چاروں طرف سے احتجاج کی آوازیں بلند ہونے لگی تو حکومت نے شرحوں میں ذرا سی راحت دی اور اسے دیوالی کا تحفہ قرار دے دیا۔ لیکن اس کے بعد بھی لوگوں میں غفلت کی سی صورت حال بنی ہوئی ہے۔
در اصل جی ایس ٹی کے تعلق سے مودی حکومت نے اتنی بار اصولوں میں تبدیلی کی ہے کہ سارا ملک کنفیوز ہو کر رہ گیا ہے ۔ لوگوں کی سمجھ میں یہ نہیں آ رہا ہے کہ کس ضابطہ پر عمل کریں اور کس پر نہیں۔ اگر عوام کسی ضابطہ پر عمل کریں بھی تو انہیں اس بات کی خبر نہیں کہ یہ ضابطہ اگلے ہفتہ یا اگلے ہی دن بدل جائے گا یا جوں کا توں رہے گا۔ اسی وجہ سے ملک بھر کے ٹرک آپریٹرس نے پیر سے ہڑتال پر جانےت کا اعلان کر دیا ہے۔ ٹرک آپرپٹرس کا کہنا ہے کہ ڈیزل کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لاکر ان کا کنفیوزن دور کیا جائے۔ پیٹرول پمپوں نے بھی جمعہ کے روز اپنی ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔بہر حال اس ہڑتال سے روز مرہ کی ضروری چیزوں کے داموں میں اضافے کا خدشہ لا حق ہو گیا ہے جس کا اثر سیدھے طور پر عام آدمی پر پڑے گا۔
گڈس ٹرانسپورٹ ایسو سی ایشن کے صدر پربھات کمار متل کا کہنا ہے کہ’’ جی ایس ٹی نافذ ہونے کے بعد سے نقل و حمل کا کاروبار بری طرح سے متاثر ہوا ہے۔ آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس (اے آئی ایم ٹی سی ) اور دیگر ٹرانسپورٹ ایسو سی ایشنوں نے علامتی ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے جو 9 اکتوبر (پیر )کو صبح 8 بجے سے شروع ہوگی اور 10 اکتوبر کو شام 8 بجے ختم ہوگی۔ جس کی ہم بھی حمایت کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی کی پا لیسیوں میں مسلسل ہو رہے ردو بدل سے نقل و حمل کے شعبے میں پس و پیش کی سی کیفیت ہے اور اس سے خسارے کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پربھات کمار متل نے مزید کہا، ’’ ڈیزل کے داموں میں اضافہ اور روزانہ کے اتار چڑھاؤ کی وجہ سے کاروبار بری طرح متاثر ہو رہا ہے ، ڈیزل اور ٹول پر ہونے والے اخراجات میں 70 فیصد سے بھی زیادہ اضافہ ہو چکا ہے۔جس کے سبب ٹرک آپریٹر وں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ‘‘
اے آئی ایم ٹی سی کے کار گزار صدر ایس کے متل نے کہا کہ ’’ جائز تحفظات ،موجودہ ہنگامہ خیز صورت حال اور اس سے ہونے والے خسارے کودیکھتے ہوئے یہ علامتی ہڑتال کی جا رہی ہے۔ اس ہڑتال میں 80 لاکھ سے زائد ٹرک شامل ہوں گیں اور پورے ملک کا چکہ جام رکھیں گے۔ ‘‘
ملک بھر کے تقریباً 54000 پٹرول پمپ مالکان نے 13 اکتوبر کو ایک روزہ ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہےکہ’’ تمام پٹرولیم اشیاء کو لازمی طور پر جی ایس ٹی کے تحت لایا جانا چاہئے تاکہ ہمارا طویل مدتی ’ایک ملک ایک سروس ٹیکس‘ جی ایس ٹی کا مطالبہ پورا ہو سکے، جس کا فائدہ صارفین کو بھی ملے گا۔‘‘ پٹرول پمپ ایسو سی ایشن کا کہنا ہےکہ جولائی ماہ سے نافذ یومیہ ترمیم قیمت کے نظام کا بھی جائزہ لیا جانا چاہئے کیوں کہ یہ نظام نہ تو صارفین اور نہ ہی ڈیلروں کے لئے فائدہ مند ہے۔‘‘ ایسو سی ایشن کا مزید کہنا ہےکہ پٹرولیم اشیاء کی ’ہوم ڈلیوری ‘ کی سہولت سے سماجی حفاظت جیسے کئی مسائل منسلک ہیں ، جس کی وجہ سے شدید حادثے بھی پیش آ سکتے ہیں۔ اس لئے اس فیصلہ پر نظر سانی کی ضرورت ہے۔
ایسو سی ایشن نے کہا کہ ’’اگر ہمارے مطالبات پر عمل نہیں کیا جا تا ہے تو ابتدائی اقدام کے طور پر ملک بھر کے 54000 پٹرول پمپ 13 اکتوبر کو خرید فروخت بند رکھیں گے۔ اگر ہمارے ان مطالبات پر پھر بھی غور نہیں کیا جاتا تو ہم 27 اکتوبر سے غیر معینہ مدت کے لئے ملک گیر پیمانے پر ہڑتال کریں گے۔ ‘‘
Published: 08 Oct 2017, 4:34 PM IST
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Oct 2017, 4:34 PM IST