اگرتلہ: ملک میں بائیں بازو کی تحریک کے سو سال مکمل ہونے کے موقع پر تریپورہ میں منعقد تقریب کے دوران کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی ایم) کے حامیوں پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنان کے مبینہ حملے میں دونوں پارٹیوں کے کم از کم 20 افراد کے زخمی ہونے کے بعد مغربی تریپورہ اور جنوبی تریپورہ میں کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔ اس واقعہ کے بعد مغربی تریپورہ کے ہپانیہ علاقے اور جنوبی تریپورہ کے راج نگر علاقے میں لاء اینڈ آرڈر (امن عاملہ) پُرکشیدہ ہے۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق تقریب صدی کے دوران ہپانیہ واقع دفتر میں بی جے پی کارکنان کے مبینہ حملے میں سی پی آئی ایم کے آٹھ کارکنان زخمی ہو گئے۔ سلامتی اہلکاروں کی موجودگی میں بی جے پی حامیوں نے نہ صرف سی پی آئی ایم کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی بلکہ کارکنان کو زد و کوب بھی کیا۔
Published: undefined
اسی طرح راج نگر میں بھی بی جے پی کارکنان نے سی پی آئی ایم کے رکن اسمبلی سُدھان داس سمیت پارٹی کے کارکان پر پتھراؤ کیا اور ڈنڈوں سے حملہ کیا۔ بی جے پی حامیوں نے پروگرام میں موجود خواتین تک کو نہیں چھوڑا اور ان کے ساتھ مار پیٹ کی۔ اس حادثے میں کم از کم 10 افراد زخمی ہو گئے۔ جب سی پی آئی ایم حامیوں نے جوابی حملہ کیا تو بی جے پی حامی بھاگ گئے۔ پولیس کے مطابق اس حملے بھی دو افراد زخمی ہو گئے۔
Published: undefined
اپوزیشن لیڈر مانک سرکار نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد اپوزیشن پر حملے کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی نے سی پی آئی ایم دفاتر میں توڑ پھوڑ کی، قیمتی سامان لوٹا اور ریاست کے دیہی علاقوں میں بڑی تعداد سی پی آئی ایم حامیوں کو بے دخل کر دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز