لکھنؤ، 22 اگست (یو این آئی) تین طلاق کے سلسلے میں آج سپریم کورٹ کے فیصلے کا قانونی مطالعہ کرنے کے بعد آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ 10 ستمبر کو بھوپال میں مجوزہ اجلاس میں غورخوض کرے گا۔ عدالت عظمی کے فیصلے کے فوری بعد بورڈ کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے"يواین آئی" کو بتایا کہ 10 ستمبر کو بھوپال میں ہونے والی میٹنگ میں تین طلاق کے سلسلے میں ملک کے قانون کو ذہن میں رکھتے ہوئے شریعت کے دائرے میں کوئی فیصلہ لیا جا سکتا ہے، اگرچہ اس سے قبل سپریم کورٹ کے فیصلے کا قانونی مطالعہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر بورڈ کا خیال ہے کہ پرسنل لاء میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے، لیکن بورڈ بھی چاہتا ہے کہ ملک کے قانون پربھی مکمل طور عمل کیا جانا چاہیے۔ 10 ستمبر کو بھوپال میں اسلامی اسکالرس اور قانون کے ماہرین بیٹھیں گے۔ مل بیٹھ کر ہی کوئی نتیجہ نکالا جا سکتا ہے ۔
مولانافرنگی محلی نے کہا کہ ایک ساتھ تین طلاق کو روکنے کے لیے بورڈ 1970 سےمصروف عمل ہے۔ بورڈ نے بھی مشاورت جاری کی ہے۔
بورڈ مردوزن کے تنازعات کو باہمی صلح سمجھوتے کے ذریعہ حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ طلاق کی نوبت ہی نہیں پہنچنی چاہئے۔
بیک وقت تین طلاق کو روکنے کے لئے، بورڈ نے ملکی پیمانے پر مہم بھی چلا رکھی ہے۔ اس کے مثبت نتائج بھی سامنے آ رہے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ طلاق بدعت کے واقعات میں بھی کافی کمی آئی ہے۔ سوسائٹی طلاق بدعت کی روایت کو ختم کرنے کی طرف
بڑھ رہی ہے۔ اسلام میں خواتین کو اولیں درجہ حاصل ہے۔ اسلام میں خواتین کو کافی اختیارات حاصل ہیں۔ خواتین شریعت
کے دائرے میں رہتے ہوئے شوہر کے ساتھ پوری رضامندی کے ساتھ رہ سکتی ہے اور جب باہمی رضامندی ہوگی تو طلاق کا سوال کہاں پیدا ہوگا؟۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined