نئی دہلی: جامع مسجد دہلی کے شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ذمہ داروں پر مومنانہ فراست سے محروم اور زمینی حقائق و ملک کی سیاسی سماجی صورتحال کو سمجھنے کی صلاحیت سے عاری ہونے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ طلاق ثلاثہ پر قانون سازی اور اس سے قبل سپریم کورٹ کی جانب سے بیک وقت تین طلاقوں کو غیر آئینی و غیر قانونی قرار دینے کا فیصلہ مسلم پرسنلء لا بورڈ کی زبردست ناکامی کی دلیل ہے۔
Published: 01 Aug 2019, 7:10 PM IST
مولانا بخاری نے آج ایک بیان میں کہا کہ عدالتی کارروائی کے دوران بورڈ اور اس کے ذمہ داران کو یہ موقع میسر آیا تھا کہ وہ طلاق بدعت کے حوالے سے کوئی واضح موقف اختیار کرتے۔ وہ طلاق حسن اور طلاق احسن کو بھی اپنے موقف کا جز یا کُل بناتے۔ لیکن وہ طلاق ثلاثہ یا طلاق بدعت پر ہی اَڑے رہے۔ اس کے علاوہ بار بار ایک ایسی شق والے نکاح نامہ کی بات اٹھتی رہی ہے جس میں طلاق دینے والے مرد کو مہر کی کئی گنا رقم ادا کرنے کا پابند بنایا جائے۔ لیکن وہ کوئی نکاح نامہ تک پیش نہیں کر سکے۔
Published: 01 Aug 2019, 7:10 PM IST
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کا قیام مسلمانوں کو آئین ہند میں دیئے گئے مذہبی حقوق جیسے کہ حق وراثت، شادی بیاہ، طلاق اور نان ونفقہ کے تحفظ اور ان امور میں حکومت کی بیجا مداخلت کو روکنے کے لیے کیا گیا تھا یا بورڈ نے یہ امور خود اپنے دائرہ کار و دائرہ اختیار میں لے لیے تھے۔ لیکن کیا وجہ ہے کہ وہ ان امور کا تحفظ نہیں کر پا رہا ہے۔ ”در اصل بورڈ کے ذمہ داران مومنانہ فراست سے عاری ہیں اور زمینی حقائق اور ملک کی بدلتی ہوئی سیاسی و سماجی صورت حال اور اس کے مضر اثرات کو پڑھنے اور سمجھنے کی صلاحیت سے بیگانہ ہیں۔ یا پھر وہ دانستہ طور پر اسے سمجھنے سے اجتناب کر رہے ہیں۔“
Published: 01 Aug 2019, 7:10 PM IST
شاہی امام نے کہا کہ طلاق کے پورے معاملے پر ایک جامع فقہی بحث کی ضرورت تھی۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا حنفی مسلک ہی اسلامی فقہ کی آخری تشریح ہے؟ اور کیا طلاق کے حوالے سے دیگر مسالک کا موقف غیر اسلامی ہے؟ یہ حق مسلمانوں کو کیوں نہیں دیا گیا کہ وہ طلاق کے سلسلے میں قرآنی احکامات و ہدایات پر عمل کریں؟ مولانا بخاری نے الزام لگایا کہ پرسنل لاء بورڈ کے ذمہ داروں نے مسلمانوں کو دیوبندی، بریلوی، سنی، وہابی، شیعہ اور اہل حدیث بنا کر چھوڑ دیا ہے اور پوری ملت کو ایک تماشہ بنا دیا۔
Published: 01 Aug 2019, 7:10 PM IST
انہوں نے دعوی کیا کہ مسلم دشمن طاقتیں مسلم معاشرے کے سب سے مضبوط اور بنیادی ادارے یعنی خاندانی نظام کو منتشر کرنے کے درپے ہیں اور مسلم مرد و زن کے درمیان شکوک و شبہات اور بد اعتمادی کی دیوار کھڑی کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ اگر یہ طاقتیں اس میں کامیاب ہو گئیں تو مسلمانوں کا عائلی اور خاندانی نظام مکمل طور پر تباہ و برباد ہو جائے گا۔
Published: 01 Aug 2019, 7:10 PM IST
امام بخاری نے راجیہ سبھا میں طلاق ثلاثہ بل کی منظوری پر سیکولر سیاسی جماعتوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ آج کوئی بھی سیاسی جماعت مسلمانوں کی ہمدرد اور سیکولر ہونے کا دعویٰ نہیں کرسکتی۔ ان کے ماضی اور حال کے رویے اور مسلم مخالف اقدامات نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ان کو صرف مسلمانوں کے ووٹ چاہیے۔
Published: 01 Aug 2019, 7:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 01 Aug 2019, 7:10 PM IST