ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس نے کولکاتا میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) انتخاب میں زبردست کامیابی درج کی ہے۔ اس انتخاب میں جہاں ممتا کی پارٹی کو تقریباً تین چوتھائی ووٹ ملے ہیں وہیں بایاں محاذ پارٹیوں کا ووٹ شیئر بی جے پی سے زیادہ ہے۔ اس انتخاب میں بی جے پی کا ووٹ شیئر گزشتہ اسمبلی انتخاب کے مقابلے 20 فیصد زوال کا شکار ہوا ہے۔
Published: undefined
ترنمول کانگریس نے کے ایم سی کی 144 سیٹوں میں سے 134 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے جب کہ اسمبلی انتخابات میں اہم اپوزیشن کے طور پر ابھری بی جے پی کے حصے میں صرف تین سیٹیں آئی ہیں۔ بایاں محاذ اور کانگریس کو 2-2 سیٹیں اور 3 آزاد امیدواروں کو کامیابی ملی ہے۔ بایاں محاذ پارٹیوں کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ ان کے ووٹ شیئر میں 7 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
Published: undefined
ووٹ شیئر کی بات کریں تو ترنمول کانگریس کے ساتھ ساتھ بایاں محاذ خیمہ نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ گزشتہ مرتبہ کے ایم سی کے انتخاب 2015 میں ہوئے تھے اور گزشتہ سال اس انتخاب کو ہونا تھا لیکن کووڈ کی وجہ سے انتخاب میں تاخیر کی گئی۔ گزشتہ انتخاب میں ترنمول کانگریس نے 124 سیٹیں جیتی تھیں جب کہ بایاں محاذ پارٹیوں نے 13، بی جے پی نے 5، کانگریس نے 2 سیٹیں جیتی تھیں۔ اس بار انتخاب میں ترنمول کانگریس کو 71.95 فیصد ووٹ ملے ہیں، بایاں محاذ کو 11.13 فیصد جب کہ بی جے پی کو 8.94 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔
Published: undefined
کے ایم سی انتخاب میں ترنمول کانگریس نے نہ صرف 2015 میں ہوئے کے ایم سی انتخاب کے مقابلے 22 فیصد زیادہ ووٹوں پر قبضہ کیا ہے بلکہ اس سال مارچ-اپریل میں ہوئے اسمبلی انتخاب کے مقابلے بھی اس کے حصے میں 11 فیصد ووٹ زیادہ آئے۔ علاوہ ازیں بی جے پی کو 2015 میں ہوئے کے ایم سی انتخاب کے مقابلے 6 فیصد اور اس سال ہوئے اسمبلی انتخاب کے مقابلے 20 فیصد ووٹ کم ملے ہیں۔ بایاں محاذ پارٹیوں کا ووٹ شیئر 2015 میں ہوئے کے ایم سی انتخاب کے مقابلے تو کم ہیں، لیکن اس سال کے اسمبلی انتخاب کے مقابلے 7 فیصد زیادہ ہے۔
Published: undefined
اس انتخاب میں بایاں محاذ کے لیے کئی باتیں خوش آئند رہیں۔ بایاں محاذ کو بھلے ہی 3 سیٹیں ملی ہیں لیکن 65 وارڈوں میں ان کے امیدوار دوسرے نمبر پر رہے۔ بی جے پی کے 48 امیدوار اور کانگریس کے 16 امیدوار دوسرے نمبر پر رہے۔ اس انتخاب میں سب سے بڑی جیت ترنمول کانگریس کے فیض احمد خان کی ہوئی ہے جنھیں وارڈ 66 میں 62 ہزار سے زائد ووٹوں سے جیت حاصل ہوئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز