منی پور میں تشدد کی آگ اب ناگا طبقہ کے قلعہ اخرل تک پہنچ گئی ہے۔ مشتبہ باغیوں نے جمعہ (18 اگست) کو تھوئی گاؤں میں تین لوگوں کا بے رحمی سے قتل کر دیا۔ اس کے خلاف منی پور میں کوکی-زو طبقہ کے اثر والے علاقوں، خصوصاً کانگپوکپی ضلع میں زبردست احتجاجی مظاہرہ دیکھنے کو ملا۔ اس ضلع میں سینکڑوں خواتین کل دوپہر سے ہی قومی شاہراہ-2 پر احتجاجی مظاہرہ کر رہی ہیں جس سے ٹریفک نظام رخنہ انداز ہوا ہے۔
Published: undefined
کوکی-زو طبقہ کا احتجاجی مظاہرہ ہفتہ کے روز شدید ہوتا ہوا دکھائی دیا۔ مظاہرین پہاڑی علاقوں میں آسام رائفلز کی تعیناتی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے بتایا کہ ہندوستان کے یومِ آزادی پر منی پور کے وزیر اعلیٰ ایم بیرین سنگھ کے 'معاف کرو اور بھول جاؤ' اور پہلے کی طرح امن سے رہنے کی اپیل کے بمشکل دو دن بعد تین لوگوں کا قتل کر دیا گیا اور ان کے اعضا بھی کاٹ دیے گئے۔
Published: undefined
تین لوگوں کے قتل سے مایوس خاتون مظاہرین نے مرکز سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی اور تینوں متاثرین کے لیے انصاف یقینی بنانے کی اپیل کی۔ خاتون مظاہرین نے ریاست میں متنازعہ مسلح فورس خصوصی حقوق ایکٹ (افسپا) کو جلد از جلد پھر سے نافذ کرنے کی گزارش بھی کی۔ قبائلی اتحاد کمیٹی (سی او ٹی یو) نے بھی مرکز سے پہاڑی اضلاع کی طرح منی پور کے سبھی وادی والے اضلاع میں پھر سے افسپا نافذ کرنے کی اپیل کی۔
Published: undefined
سی او ٹی یو کے میڈیا سیل کوآرڈینیٹر این جی لون کپگین نے کہا کہ "ہم مرکز سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ اگر وہ صدر راج نافذ نہیں کر سکتے تو آرٹیکل 355 لگانے کے بارے میں کیا؟... ہم چاہتے تھے کہ ان علاقوں میں افسپا پھر سے نافذ کیا جائے جہاں سے اسے حال ہی میں ہٹا دیا گیا تھا۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined