کورونا بحران کی وجہ سے دنیا کے کئی ممالک میں لاک ڈاؤن نافذ ہے اور سخت احتیاطی اقدام کیے جا رہے ہیں۔ اس وجہ سے سیاحتی سرگرمیاں پوری طرح سے ٹھپ پڑی ہوئی ہیں۔ چونکہ کئی ممالک میں ویکسین پر تحقیقی کام تیزی کے ساتھ جاری ہیں، اس لیے لوگ پرامید ہیں کہ جلد حالات بہتر ہو جائیں گے۔ اس درمیان ممبئی میں ایک ٹورزم کمپنی نے لوگوں کو ’ویکسین ٹورزم‘ کا آفر دیا ہے جو تنازعہ کا شکار بن گیا ہے۔
Published: 24 Nov 2020, 4:40 PM IST
دراصل ایڈل وائس میوچوئل فنڈس کی سی ای او رادھیکا گپتا نے پیر کے روز ایک واٹس ایپ میسج کا اسکرین شاٹ اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کیا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے۔ یہ میسج ایک ٹورزم کمپنی کا ہے جو دسمبر میں امریکہ کے لیے پرکشش پیکیج کی پیش کش کر رہی تھی۔ کمپنی کے آفر میں ممبئی سے نیو یارک اور پھر واپس ممبئی آنے کے لیے تین رات اور چار دن کا پیکیج ہے جو 1 لاکھ 74 ہزار 999 روپے میں ملے گا۔ اس خرچ میں ہوائی جہاز کا کرایہ اور ہوٹل میں رہنا شامل ہے۔ ساتھ ہی اس میں ناشتہ اور ویکسین کا ڈوز بھی دیا جائے گا جس کا تذکرہ میسج میں ہے۔ میسج میں بتایا گیا ہے کہ اس پیکیج کے تحت پہلے آؤ، پہلے پاؤ کی طرز پر بکنگ ہوگی۔
Published: 24 Nov 2020, 4:40 PM IST
میسج وائرل ہونے کے بعد اس بات کو لے کر تنازعہ شروع ہو گیا کہ ابھی تو ویکسین کا ٹرائل مکمل بھی نہیں ہوا ہے، اور یہ بھی تذکرہ نہیں ہے کہ کون سا ویکسین دیا جائے گا۔ ہنگامہ بڑھنے کے بعد اشتہار دینے والی کمپنی نے بتایا کہ یہ صرف رجسٹریشن ہے۔ اس کے بعد کمپنی نے بتایا کہ وہ کون لوگ ہیں جنھیں ترجیحی بنیاد پر ویکسین دی جائے گی۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ جلد ہی ’پی فائزر ویکسین‘ امریکہ میں فروخت کے لیے دستیاب ہوگی (ممکن ہے 11 دسمبر سے)، پھر ہم کچھ وی وی آئی پی کلائنٹس کو یہ ویکسین دینے کے لیے تیار ہیں۔
Published: 24 Nov 2020, 4:40 PM IST
واضح رہے کہ ہندوستان میں اس وقت 5 ویکسین پر ٹرائل جاری ہے۔ کئی ہندوستانی دعویداروں جیسے کوویکسین، زائی-کوو ڈی کے فیز 2 کے ریزلٹس کے انتظار کے درمیان منگل کو وزیر صحت ہرش وردھن نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی کو ’پی فائزر‘ کے ٹیکے کی ضرورت پڑنے کا امکان کم ہے۔ دوسری طرف امریکہ میں فائزر-بایو اینٹیک اور ماڈرنا کے کورونا وائرس ٹیکوں کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ 90 فیصد سے زیادہ اثردار ہیں۔ حال ہی میں ٹرائل کیے گئے آکسفورڈ-ایسٹراجنیکا ویکسین فیز 3 میں 70 فیصد اثردار رہا۔
Published: 24 Nov 2020, 4:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Nov 2020, 4:40 PM IST
تصویر: پریس ریلیز