قومی خبریں

ٹوائلٹ میں مسافر پائے گئے تو ٹرین نہیں چلے گی

ذرائع کے مطابق اس سال تہوار کے موسم میں تقریباً ایک کروڑ لوگ روزانہ مشرقی اتر پردیش، بہار اور جھارکھنڈ کی طرف سفر کر رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

 

ہندوستانی ریلوے نے اس سال دیوالی اور چھٹ کے تہوار کے موقع پر ملک کے مشرقی حصے کی طرف سفر کرنے والے عام طبقے کے مسافروں کو باوقار انسانی حالات میں سفر فراہم کرنے کے لیے پہلی بار کئی اقدامات کیے ہیں۔ تاکہ وہ محفوظ رہ سکیں اور آرام سے منزل تک پہنچ سکیں۔

Published: undefined

ریلوے کے سرکاری ذرائع کے مطابق اس سال عام کلاس کے مسافروں کے لیے 7296 خصوصی ٹرینیں چلانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ یہ ٹرینیں طلب کے لحاظ سے تیس نومبر تک چلائی جائیں گی۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال 2023 میں خصوصی ٹرینوں کی تعداد 4500 کے قریب تھی جبکہ سال 2014 سے پہلے یہ تعداد ایک ہزار کے لگ بھگ تھی۔

Published: undefined

ذرائع کے مطابق اس سال کے تہوار کے موسم میں تقریباً ایک کروڑ لوگ روزانہ مشرقی اتر پردیش، بہار اور جھارکھنڈ کی طرف سفر کر رہے ہیں، جن میں سے 22 سے 23 لاکھ ریزرو کیٹیگریز میں سفر کر رہے ہیں جبکہ باقی غیر محفوظ عام زمرے کے غریب مسافر ہیں۔

Published: undefined

ذرائع نے بتایا کہ ریلوے نے دارالحکومت کے علاقے نئی دہلی، آنند وہار وغیرہ جیسے اسٹیشنوں پر کم از کم ایک ہولڈنگ ایریا بنایا ہے۔ اس میں عام کلاس کے مسافروں کو روکا جاتا ہے۔ ان کے کھانے اور پانی کا بھی انتظام کیا جا رہا ہے۔ ٹرین کے پلیٹ فارم پر پہنچنے اور پھاٹک کھلنے کے بعد ہی انہیں اسٹیشن کے اندر لایا جاتا ہے اور ٹرین کی مسافروں کی گنجائش کے مطابق جتنے مسافر ٹرین میں سوار ہو سکتے ہیں پلیٹ فارم پر لایا جاتا ہے۔ اس کے بعد ٹرین کے پھاٹک بند کرنے کے بعد ٹرین کو روانہ کیا جاتا ہے اور باقی مسافروں کو دوسری ٹرین میں سوار کرایا جاتا ہے۔

Published: undefined

یہی نہیں، ریلوے حکام اس بات کو بھی یقینی بنا رہے ہیں کہ اگر مسافر بیت الخلا میں پائے گئے تو ٹرین کو چلنے نہیں دیا جائے گا۔ مسافروں کے ٹوائلٹ خالی کرنے کے بعد ہی ٹرین شروع کرنے کا اشارہ دیا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ دیوالی کے موقع پر جمعرات 31 اکتوبر کو ریلوے مشرقی ہندوستان کے مختلف مقامات کے لیے 164 خصوصی ٹرینیں چلائے گا اور اگلے دن جمعہ یکم نومبر کو 167 خصوصی ٹرینیں چلائی جائیں گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined