کسان تنظیموں نے ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہوئے تشدد کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے خود کو اس سے الگ کر لیا ہے اور کئی کسان لیڈروں نے صاف لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ کسانوں کی ریلی پرامن نکلنے والی تھی، لیکن سیاسی پارٹیوں سے جڑے کچھ لوگوں نے حالات کو خراب کیا۔ اس درمیان بی جے پی وزراء اور لیڈروں کو کسانوں کے خلاف آواز اٹھانے کا موقع مل گیا ہے۔ بی جے پی ترجمان سمبت پاترا نے تو ایک ٹوئٹ میں یہاں تک کہہ دیا ہے کہ ’’جنھیں اتنے دنوں تک اَن داتا سمجھا، آج انتہا پسند نکلے۔‘‘
Published: undefined
دراصل کسان پریڈ کے دوران کئی مقامات پر تشدد کے واقعات سامنے آئے اور دہلی پولس نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ کم و بیش 86 پولس اہلکار زخمی ہوئے ہیں اور 50 سے زائد پولس اہلکاروں کو ٹراما سنٹر میں داخل کرایا گیا ہے۔ تشدد کے واقعات کی کانگریس، این سی پی، شیو سینا سمیت سبھی پارٹیوں نے مذمت کی ہے اور کسان لیڈروں نے بھی اسے کسان تحریک کے لیے نقصان دہ ٹھہرایا ہے۔ خصوصی طور پر لال قلع احاطہ میں داخل ہو کر جس طرح سے کچھ لوگوں نے پرچم کشائی کی، اس کی ہر طرف مذمت ہو رہی ہے۔ اس موقع کا ایک ویڈیو سمبت پاترا نے ٹوئٹ کیا ہے اور کسان تحریک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے صرف ایک لفظ لکھا ہے کہ ’دُکھد‘، یعنی افسوسناک۔ اس ویڈیو میں ایک نوجوان ترنگا جھنڈا کو پھینک دیتا ہے اور اس کی جگہ پر دوسرا جھنڈا پول (بانس) میں پھنسا کر لہرا دیتا ہے۔
Published: undefined
دراصل جب نوجوان پول پر چڑھتا ہے تو نیچے سے ایک شخص اسے ترنگا جھنڈا بڑھاتا ہے، جسے وہ لے کر دور پھینک دیتا ہے اور ایک دوسرا جھنڈا لے کر اوپر کی طرف چڑھتا ہے۔ سمبت پاترا نے اس عمل پر ناراضگی ظاہر کی اور اپنے ایک دیگر ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’جن کو ہم اتنے دنوں تک اَن داتا کہہ رہے تھے۔ وہ آج انتہا پسند ثابت ہوئے۔ اَن داتاؤں کو بدنام نہ کرو۔ انتہاپسندوں کو انتہا پسند ہی بلاؤ۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
ویڈیو گریب