نئی دہلی: مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے اور اس کی وجہ سے ٹماٹر کھانے کی پلیٹ سے غائب ہو چکا ہے۔ ایسے میں عوام کو راحت دینے کے لیے حکومت کئی شہروں میں سستے داموں ٹماٹر فروخت کر رہی ہے۔ این سی سی ایف اور این اے ایف ای ڈی جیسی سرکاری ایجنسیاں بہت سے شہروں میں ٹماٹر خوردہ کے مقابلے بہت کم قیمت پر فروخت کر رہی ہیں۔ آج یعنی اتوار 20 اگست کو حکومت نے ٹماٹر کی قیمت میں کمی کرتے ہوئے اسے 40 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ ہندوستان کے کئی شہروں میں گزشتہ دو تین ماہ کے اندر ٹماٹر کی قیمت 200 سے 300 روپے فی کلو تک پہنچ گئی تھی۔ ایسے میں عام لوگوں کو راحت دینے کے لیے حکومت نے جولائی سے ہی نافیڈ اور این سی سی ایف کی مدد سے کئی شہروں میں سستے داموں ٹماٹر فروخت کرنا شروع کر دیے تھے۔ لائیو منٹ کی خبر کے مطابق اب تک یہ دونوں ایجنسیاں ملک بھر میں 15 لاکھ کلو سے زائد ٹماٹر فروخت کر چکی ہیں۔ یہ ایجنسیاں دہلی این سی آر، راجستھان کے جے پور، کوٹا، اتر پردیش کے لکھنؤ، کانپور، پریاگ راج، بہار کے پٹنہ اور مظفر پور، آرہ اور بکسر میں کم قیمتوں پر ٹماٹر فروخت کر رہی ہیں۔ حکومت مہاراشٹر، آندھرا پردیش اور کرناٹک کی منڈیوں سے بڑی تعداد میں ان ٹماٹروں کی خریداری کر رہی ہے۔
Published: undefined
اس سے قبل 13 اگست 2023 کو این سی سی ایف نے بتایا تھا کہ اس نے دہلی میں دو دن کے اندر 71500 کلو سے زیادہ ٹماٹر فروخت کیے ہیں۔ اس میں سے 12 اگست کو 35 ہزار کلو اور 13 اگست کو 36 ہزار 500 کلو ٹماٹر فروخت کئے گئے۔ گزشتہ ہفتے حکومت نے عوام کو ٹماٹر 70 روپے فی کلو کے حساب سے دستیاب کرائے تھے۔
Published: undefined
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پارلیمنٹ میں ٹماٹر کی قیمت پر حکومت کے اقدامات کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ملک میں غذائی مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت نیپال سے بڑی تعداد میں ٹماٹر درآمد کر رہی ہے۔ حکومت کے اس فیصلے کے بعد نیپال سے ٹماٹروں کی کھیپ وارانسی، کانپور اور دہلی پہنچ گئی ہے۔ غور طلب ہے کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران ٹماٹر کی قیمت میں 1400 فیصد سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ٹماٹر کی قیمتوں میں زبردست اضافے کے بعد سب وے، میکڈونلڈز اور برگر کنگ ریستورانوں نے اپنے ہندوستانی آؤٹ لیٹس میں ٹماٹروں کے استعمال پر روک لگا دی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز