چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ آئندہ اتوار یعنی 10 نومبر کو سبکدوش ہو رہے ہیں۔ اس طرح آج سپریم کورٹ میں ان کا آخری دن تھا۔ اس موقع پر انھوں نے الوداعی تقریر میں کچھ اہم باتیں لوگوں کے سامنے رکھیں۔ انھوں نے اپنی تقریر کے دوران اردو کے مشہور و معروف شاعر بشیر بدر کا شعر بھی پڑھا جو اس طرح تھا ’مخالفت سے میری شخصیت سنورتی ہے/ میں دشمنوں کا بڑا احترام کرتا ہوں‘۔
Published: undefined
اس موقع پر چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے ٹرولنگ کرنے والوں پر چٹکی لی اور طنزیہ انداز میں کہا کہ ’’میں شاید سب سے زیادہ ٹرول ہونے والا جج ہوں۔ میں سوچتا ہوں کہ مجھے ٹرول کرنے والے پیر سے کیا کریں گے؟ وہ تو بے روزگار ہو جائیں گے۔‘‘ دراصل کئی مواقع پر چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ٹرول کیا گیا جو سرخیاں بھی بنیں۔
Published: undefined
بہرحال، اپنی تقریر کے دوران چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے اپنے والد سے متعلق ایک واقعہ بیان کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’انھوں نے (والد نے) پونے میں ایک چھوٹا سا فلیٹ خریدا تھا۔ میں نے ان سے پوچھا، آخر آپ پونے میں فلیٹ کیوں خرید رہے ہیں؟ ہم وہاں کب جا کر رہیں گے؟ انھوں نے کہا، مجھے پتہ ہے کہ میں وہاں کبھی نہیں روں گا۔‘‘ چندرچوڑ اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’انھوں نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ کہ میں آپ کے ساتھ کب تک رہوں گا، لیکن ایک کام کرو۔ جج کے طور پر اپنی مدت کار کے آخری دن تک اس فلیٹ کو اپنے پاس رکھو۔ میں نے کہا، ایسا کیوں؟ انھوں نے کہا، اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کی اخلاقی ایمانداری یا دانشمندی پر مبنی ایمانداری سے کبھی سمجھوتہ ہوا ہے تو میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ کے سر پر چھت ہے۔ کبھی بھی خود کو وکیل یا جج کے طور پر سمجھوتہ کرنے کی اجازت نہ دیں کیونکہ آپ کے پاس اپنا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined