وارانسی: گیان واپی مسجد میں وضو خانہ کو سیل کرنے کے بعد آج مسجد کمیٹی نے نمازیوں سے نماز جمعہ میں کم تعداد میں آنے کو کہا ہے۔ دریں اثنا، ہندو فریق نے مسجد کمیٹی کے خلاف مندر کو نقصان پہنچانے کے لیے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ ادھر، گیان واپی تنازعہ میں وارانسی کی ضلع عدالت میں پیر 30 مئی کو سماعت کرے گی۔ اس سے قبل جمعہ کی نماز کی وجہ سے گیان واپی کیمپس میں ہلچل نظر آ رہی ہے۔
Published: undefined
آج نمازِ جمعہ ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب گیان واپی مسجد کے احاطے میں نہ تو وضو خانہ کھلا ہوا ہے اور نہ ہی بیت الخلا۔ عدالت کے حکم کے بعد وضو خانہ کو سیل کر دیا گیا ہے۔ لہذا مسجد کی انجمن انتظامیہ کمیٹی کی جانب سے نمازیوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کثیر تعداد میں نماز کے لیے آنے سے گریز کریں۔
Published: undefined
خیال رہے کہ مسلم فریق گیان واپی کمپلیکس کے وضو خانہ کے تالاب میں شیولنگ برآمد ہونے کے دعوے کو یہ کہہ کر مسترد کر رہا ہے کہ یہ ایک فوارہ ہے۔ اس تنازع پر عدالت نے وضو خانہ کو سیل کر دیا۔ ہندو رہنما سادھوی پراچی نے فوارے کے دعوے پر طنز کیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ 400 سال پہلے جب بجلی نہیں تھی تو کیا فوارہ ہوا کرتا تھا!
Published: undefined
دریں اثنا، گیان واپی معاملے میں ہندو فریق راکھی سنگھ اور کرن سنگھ کے رشتہ دار جتیندر سنگھ بسین نے وارانسی کے چوک پولیس اسٹیشن میں مسجد کی انجمن انتظامیہ کمیٹی کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ اس شکایت میں قانونی طریقوں سے کاشی وشوناتھ کمپلیکس کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد گیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز