آج 31 جولائی ہے اور آج انکم ٹیکس ریٹرن یعنی آئی ٹی آر داخل کرنے کی آخری تاریخ ہے۔ رواں مالی سال کے لیے اب تک تقریباً 6 کروڑ لوگ اپنا انکم ٹیکس ریٹرن داخل کر چکے ہیں۔ آئی ٹی ریٹرن داخل کرنے کی آخری تاریخ میں محکمہ انکم ٹیکس نے توسیع میں کا کوئی اشارہ نہیں دیا ہے، اس لیے اس بات کا قوی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آج کے بعد آئی ٹی ریٹرن داخل کرنے والوں کو جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Published: undefined
محکمہ انکم ٹیکس نے انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کی آخری تاریخ 31 جولائی مقرر کی ہے اور وہ آج ختم ہو رہی ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق منگل (30 جولائی) کو ریونیو سکریٹری سنجے ملہوترا نے کہا ہے کہ مالی سال 2023-24 کے لیے تقریباً 6 کروڑ لوگوں نے انکم ٹیکس ریٹرن داخل کیے گئے ہیں۔ جبکہ گزشتہ مالی سال 2022-23 کے لیے 8.61 کروڑ آئی ٹی آر فائل ہوا تھا۔ انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے قانون کے مطابق اگر آخری تاریخ تک ریٹرن داخل نہیں کیا جاتا ہے تو اس کے بعد جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔
آخری تاریخ کے بعد ریٹرن فائل کرنے کا کوئی موقع نہیں ہوگا۔ اس کے بعد محکمہ انکم ٹیکس کچھ مشروط کارروائی کرے گا۔ ٹیکس دہندگان کو دیر سے آئی ٹی آر فائل کرنے پر 5000 روپے تک کا مقررہ جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ساتھ ہی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر 31 دسمبر 2024 تک آئی ٹی آر داخل نہیں کیا گیا تو محکمہ انکم ٹیکس کی طرف سے ٹیکس دہندگان کو نوٹس بھیجا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد ٹیکس دہندگان کے ٹیکس کی رقم پر 50 سے 200 فیصد تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
ٹیکس کی رقم پر مقررہ تاریخ سے ریٹرن فائل کرنے تک سود وصول کیا جا سکتا ہے۔ بعض حالات میں ٹیکس دہندگان کے خلاف مقدمہ بھی دائر کیا جا سکتا ہے۔ انکم ٹیکس ایکٹ کے تحت آئی ٹی آر فائل نہ کرنے پر 6 ماہ سے 7 سال تک کی قید ہو سکتی ہے۔ حالانکہ اس کے لیے کچھ شرائط مقرر ہیں۔ محکمہ انکم ٹیکس صرف ایسے معاملات میں مقدمہ درج کر سکتا ہے جب ٹیکس کی رقم 10,000 روپے سے زیادہ ہو۔ واضح رہے کہ انکم ٹیکس انڈیا مسلسل ٹیکس دہندگان سے آئی ٹی آر فائل کرنے کے لیے کہہ رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined