گوا میں اراکین اسمبلی کے ذریعہ اپنی پارٹی چھوڑ کر دوسری پارٹی میں شامل ہونے سے متعلق ایک معاملے پر سماعت کے دوران آج سپریم کورٹ نے انتہائی تلخ تبصرہ کیا۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ’’اب ہماری اخلاقیات کس حد تک گر گئی ہے۔‘‘ سپریم کورٹ نے بامبے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج پیش کرنے والی گوا کانگریس کے لیڈر گریش چوڈنکر کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یہ تبصرہ کای اور پھر اس معاملہ کو آئندہ سال سماعت کے لیے فہرست بند کرنے کی ہدایت دی۔ اس سے قبل 2019 میں کانگریس اور مہاراشٹروادی گومانتک پارٹی (ایم جی پی) سے بی جے پی میں شامل ہونے والے گوا اسمبلی کے 12 اراکین کو نااہل ٹھہرانے کا مطالبہ کرنے والی عرضی خارج کر دی گئی تھی۔
Published: undefined
عرضی دہندہ کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل نے جسٹس ایم آر شاہ اور ہیما کوہلی کی بنچ سے معاملے کو ملتوی کرنے کی گزارش کی، کیونکہ ان کے سینئر کسی دیگر عدالت میں تھے۔ پھر بنچ نے سوال کیا کہ ’’چونکہ اگلا انتخاب ہو چکا ہے، تب کیا یہ بے معنی نہیں ہو گیا ہے؟‘‘ اس پر وکیل نے کہا کہ اس میں خاص طور سے مہاراشٹر کی حالت کے پس منظر کے خلاف قانون کا ایک بڑا سوال شامل ہے۔
Published: undefined
عرضی دہندگان کے وکیل نے کہا کہ یہ پوری طرح سے ایک اکیڈمک پریکٹس بن گیا ہے۔ بنچ نے عرضی دہندہ کے وکیل سے کہا کہ وہ اپنے سینئر کو سہ پہر 3.30 بجے عدالت میں موجود ہونے کے لیے کہیں۔ جب معاملے کو دوپہر 3.30 بجے کے بعد سماعت کے لیے کہا گیا تو عرضی دہندہ کے وکیل نے عدالت سے معاملے کی سماعت یہ کہتے ہوئے بدھ کو مقرر کرنے کی گزارش کی کہ یہ ایک اہم معاملہ ہے۔ وکیل نے کہا کہ حال ہی میں کانگریس کے 9 اراکین اسمبلی بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے اور اس معاملے میں شامل بڑے قانونی سوال پر غور کرنے کے لیے عدالت پر دباؤ ڈالا۔ اس دوران جسٹس شاہ نے کہا کہ ’’اب ہماری اخلاقیات کس حد تک گر گئی ہے۔‘‘ بنچ نے معاملے کی سماعت آئندہ سال کے لیے مقرر کی تاکہ وہ قانونی سوالات پر غور کر سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined