ہندوستان میں کورونا انفیکشن کی وجہ سے اب تک 640 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ مہلوکین میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں اور کسی مذہب میں مردہ کو دفن کرنے کے لیے کہا گیا ہے تو کسی میں نذرِ آتش کرنے کے لیے بتایا گیا ہے۔ لیکن ایسے ماحول میں جب کہ کورونا نے پوری دنیا میں دہشت پھیلا رکھی ہے، کہیں ہندو طبقہ کے لوگ کووڈ-19 سے ہلاک مریضوں کو جلانے سے روک رہے ہیں، تو کہیں مسلم طبقہ ہلاک مریض کو قبرستان میں دفن کرنے کے تعلق سے تذبذب کا شکار نظر آ رہا ہے۔ سبھی کے ذہن میں یہ سوال ہے کہ کورونا سے ہلاک شدگان کی لاش کو دفن کرنا زیادہ بہتر ہے یا پھر آگ کے حوالے کرنا؟
Published: 22 Apr 2020, 11:11 AM IST
سائنسداں اور ماہرین کا اس معاملے میں واضح طور پر کہنا ہے کہ کووڈ-19 سے ہلاک لوگوں کو دفن کیے جانے یا نذرِ آتش کیے جانے کے تعلق سے جو خوف عوام میں ہے، وہ غلط ہے۔ اگر لوگ یہ سوچتے ہیں کہ مردہ کو دفن کرنے سے یا پھر نذرِ آتش کرنے سے آس پاس کے لوگ کورونا انفیکشن کے شکار ہو جائیں گے، وہ غلط سوچتے ہیں۔ اس تعلق سے کئی افواہیں گشت کر رہی ہیں جس پر لوگوں کو توجہ نہیں دینی چاہیے۔
Published: 22 Apr 2020, 11:11 AM IST
ماہرین کا کہنا ہے کہ مرنے کے بعد لاش کو دفنانا یا جلانا، دونوں ہی بالکل محفوظ ہے۔ دونوں ہی طریقے میں کوئی خطرہ نہیں ہے۔ لیکن ان دونوں ہی حالات میں کچھ باتوں کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے تاکہ دوسروں پر انفیکشن کا خطرہ نہ رہے۔ وزارت صحت نے اس تعلق سے مفاد عامہ میں کچھ اہم جانکاریاں جاری کی ہیں جن پر عمل کر کے مردہ کو دفن بھی کیا جا سکتا ہے اور جلایا بھی جا سکتا ہے، اس سے انفیکشن کا کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔ وہ اہم باتیں یہ ہیں...
Published: 22 Apr 2020, 11:11 AM IST
Published: 22 Apr 2020, 11:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Apr 2020, 11:11 AM IST
تصویر: پریس ریلیز