حیدرآباد: صدر کل ہند مجلس تعمیر ملت سید جلیل احمد ایڈوکیٹ نے ملک میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران مسلمانوں کے خلاف الکٹرانک میڈیا کی جانب سے چلائی جانے والی منافرانہ مہم پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا کی اس مسلم مخالف مہم نے ملک میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان ایک ایسی دراڑ پیدا کردی ہے جو سنگھ پریوار کی سو سالہ کوششوں سے بھی نہیں پیدا ہوئی تھی اور موجودہ حالات کو دیکھ کر یہ محسوس ہوتا ہے کہ اس دراڑ کو پاٹنا ناممکن نہیں تو بے حد مشکل ضرور ہے۔
Published: 23 Apr 2020, 5:40 PM IST
انہوں نے کہا کہ سنگھ پریوار ملک میں اسی پالیسی پر عمل کر رہا ہے جو گزشتہ صدی میں نازی قوتوں نے اپنائی تھی۔ جس طرح یہودیوں کے قتل عام کے لئے فضا بنائی گئی تھی، اب یہی محسوس ہو رہا ہے کہ وہی طریقہ کار ہندوستان میں بھی اپنایا جا رہا ہے۔ جب ہٹلر نے 1939 میں پولینڈ پر حملہ کیا تو اس وقت ٹائفس کی وبا پھیل گئی تھی اور نازیوں نے اس کے لئے یہودیوں کو ذمہ دار قرار دیا تھا۔ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ اس وقت ملک میں کورونا وائرس کی وبا کے لئے تبلیغی جماعت اور مسلمانوں کو ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے۔
Published: 23 Apr 2020, 5:40 PM IST
انہوں نے اسے فسطائیت کی نشانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایڈمنسٹریشن کے علاوہ میڈیا اس کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے اور تبلیغی جماعت کے ارکان کی اس طرح تلاش کی جا رہی ہے جیسے وہ خطرناک دہشت گرد مجرم ہوں، حتیٰ کے ان کی نشاندہی کرنے پر انعام کا بھی لالچ دیا جا رہا ہے۔
Published: 23 Apr 2020, 5:40 PM IST
انہوں نے کہا کہ اگر کسی غیر مسلم کی وجہ سے کوئی واقعہ پیش آیا ہو تو میڈیا اس خبر کو ایسے چھپا رہا ہے جیسے وہ گندگی ہو جس کا ذکر باعث شرمندگی ہو، یہ میڈیا کی مقصدیت نہیں ہے۔ سید جلیل احمد نے کہا کہ ایسی رجعت پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر ملک کی امیج خراب ہو رہی ہے اور قوم کی رسوائی ہو رہی ہے، ان اقدامات کو ایک فرقہ کی نسل کشی کی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے۔
Published: 23 Apr 2020, 5:40 PM IST
انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ یہ داغ لگ جائے تو اس کو مٹانا آسان نہیں۔ سنگھ پریوار اور بی جے پی ملک کو ہندو راشٹر بنانا چاہتے ہیں، لیکن اس کے لئے جو راستہ اپنایا جا رہا ہے وہ آگ اور خون سے بھرا ہوا ہے، تباہی ہوگی تو صرف مسلمانوں کی نہیں ہوگی بلکہ ساری قوم اس کی زد میں آئے گی۔ اس آندھی میں غریبوں کی جھونپڑیاں اڑیں گی تو امیروں کے محل بھی نہیں بچ سکیں گے۔
Published: 23 Apr 2020, 5:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Apr 2020, 5:40 PM IST