قومی خبریں

الیکشن ڈیوٹی سے بچنے کے لیے مرد ٹیچر نے خود کو حاملہ قرار دے دیا! ہریانہ میں عجیب و غریب واقعہ

جند کے پی جی ٹی (پوسٹ گریجوایٹ ٹیچر) نے انتخابی فہرست میں اپنے نام کے ساتھ ’خاتون‘ اور ’حاملہ‘ درج کرا دیا۔ انتظامیہ کو اس راز کا علم ہونے کے بعد تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی

<div class="paragraphs"><p>ووٹنگ کی قطار، علامتی تصویر/ آئی اے این ایس</p></div>

ووٹنگ کی قطار، علامتی تصویر/ آئی اے این ایس

 

چنڈی گڑھ: ہریانہ کے جند میں ایک عجیب و غریب معاملہ میں ایک ٹیچر نے ریکارڈ میں خود کو خاتون اور حاملہ درج کرا دیا۔ رپورٹ کے مطابق مرد ٹیچر نے ایسا الیکشن ڈیوٹی سے بچنے کے لئے کیا۔ جب اس کا راز فاش ہوا تو سبھی حیران رہ گئے۔

گورنمنٹ سینئر سیکنڈری سکول جنڈ کی جانب سے الیکشن ڈیوٹی کے لیے اساتذہ کی فہرست ضلعی انتظامیہ کو بھجوائی گئی۔ اس میں ایک استاد، پی جی ٹی ٹیچر ستیش کمار بھی شامل تھے۔ اس فہرست میں ستیش کمار کو ایک خاتون ملازم کے طور پر دکھایا گیا۔ اسے خاتون ملازم کے ساتھ حاملہ بھی لکھا گیا تھا۔ جیسے ہی انتظامیہ کو اس کی اطلاع ملی تو وہ متحرک ہو گئی۔

Published: undefined

ڈسٹرکٹ الیکٹورل آفیسر محمد عمران رضا نے اسے سنجیدگی سے لیا اور مکمل تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔ انہوں نے معاملہ الیکشن کمیشن کے ساتھ ساتھ محکمہ تعلیم کے ہیڈ کوارٹر کو بھیجنے کی بھی بات کی۔ جند میونسپل مجسٹریٹ نمیتا کماری انکوائری کمیٹی کی سربراہی کر رہی ہیں۔

Published: undefined

یہاں اطلاع دی گئی کہ ایک مرد ٹیچر نے جس طرح اپنے آپ کو حاملہ ظاہر کیا ہے، وہ غلطی نہیں ہو سکتی۔ کیونکہ اگر کوئی خاتون حاملہ ہوتی ہے تو سافٹ ویئر اس کا ڈیٹا اکٹھا نہیں کرتا۔ اس معاملے میں ڈی سی نے ایک شخص پی جی ٹی ستیش کمار، جو خود کو عورت ظاہر کر رہا ہے، اسکول کے سربراہ انیل کمار، کمپیوٹر آپریٹر منجیت کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا۔

Published: undefined

تینوں نے اس معاملے میں کسی قسم کی معلومات ہونے سے صاف انکار کیا۔ دوسری جانب ضلع ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں ڈی آئی او سشما دیشوال نے بتایا کہ کچھ لوگوں نے انہیں اس معاملے سے آگاہ کیا تھا لیکن تحریری طور پر کچھ نہیں دیا۔ وہ تحقیقات کا مطالبہ بھی کر رہے تھے۔ اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا تو ان کی بات درست نکلی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined