تریپورہ میں بی جے پی اور ٹی ایم سی کے درمیان ٹکراؤ کا معاملہ اب طول پکڑنے لگا ہے۔ ایک طرف جہاں یہ معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے، وہیں دوسری طرف تشدد معاملے کو لے کر ٹی ایم سی کے اراکین پارلیمنٹ وزارت داخلہ کے باہر دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ ترنمول کانگریس کے کئی اراکین پارلیمنٹ نے دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کے دفتر کے باہر مظاہرہ کیا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ تریپورہ میں پولیس کی مبینہ بربریت اور پارٹی کی مغربی بنگال یونٹ یوتھ برانچ کی سکریٹری سیانی گھوش کی گرفتاری کو لے کر ٹی ایم سی اراکین پارلیمنٹ نے امت شاہ سے ملنے کا وقت مانگا تھا۔ ملاقات کا وقت نہیں دینے پر اراکین پارلیمنٹ وزارت کے باہر ہی دھرنے پر بیٹھ گئے۔ غور طلب ہے کہ سیانی گھوش کو قتل کی کوشش کے الزام میں تریپورہ پولیس نے اتوار کو گرفتار کیا تھا۔
Published: undefined
وزارت داخلہ کے باہر مظاہرہ کے دوران ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ سکھیندو شیکھر رائے نے کہا کہ ’’تریپورہ کی حکومت کو برخاست کیا جانا چاہیے۔ تریپورہ میں غنڈہ راج قائم کیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ سے ہم ملنا چاہتے تھے لیکن انھوں نے ہمیں وقت نہیں دیا ہے۔ ہماری ٹی ایم سی یوتھ لیڈر پر جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا۔‘‘ ٹی ایم سی نمائندہ وفد نے سکھیندو شیکھر رائے، کلیان بنرجی، ڈیریک او برائن، سوگت رائے، ڈولا سین اور دیگر شامل ہیں۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ تریپورہ میں آئندہ 25 نومبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخاب سے قبل بی جے پی اور ٹی ایم سی حامیوں کے درمیان تصادم دیکھنے کو ملا ہے۔ ٹی ایم سی نے ریاستی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ کا بھی رخ کیا ہے۔ ٹی ایم سی نے سیاسی پارٹیوں کے پرامن مظاہرہ کے حقوق پر سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل نہیں کرنے کو لے کر حکومت کے خلاف حکم عدولی کا معاملہ داخل کیا ہے۔ اس تعلق سے عدالت میں منگل کو سماعت ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز