قومی خبریں

تروپتی لڈو تنازعہ: وزیر اعظم مودی کے نام جگن موہن ریڈی کا خط، ’چندرابابو کے الزامات بے بنیاد، کارروائی کی جائے‘

وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے صدر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے چندرابابو نائیڈو کے تروپتی مندر پر لگائے گئے الزامات کی مخالفت کرتے ہوئے وزیراعظم مودی سے فوری کارروائی کی اپیل کی ہے

<div class="paragraphs"><p>جگن موہن ریڈی&nbsp;/ تصویر سوشل میڈیا</p></div>

جگن موہن ریڈی / تصویر سوشل میڈیا

 

آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر چندرابابو نائیڈو کے تروملا تروپتی دیوستھانم (ٹی ٹی ڈی) پر لگائے گئے الزامات پر فوری کارروائی کرنے کی درخواست کی ہے۔ نائیڈو نے اپنے حالیہ بیان میں تروپتی کے پرساد (لڈو) کی تیاری میں استعمال ہونے والے گھی کی خالصت پر سوالات اٹھائے تھے، جسے جگن نے غیر ذمہ دارانہ اور سیاسی طور پر متحرک بیان قرار دیا ہے۔

Published: undefined

جگن نے کہا کہ نائیڈو کا یہ بیان نہ صرف کروڑوں ہندو بھکتوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچا رہا ہے، بلکہ عالمی شہرت یافتہ ٹی ٹی ڈی کی پاکیزگی پر بھی سوال کھڑا کر رہا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ٹی ٹی ڈی میں پرساد تیار کرنے کے لیے سخت معیار اور جانچ کے طریقے اپنائے گئے ہیں، جن میں ای-ٹینڈنگ، معتبر لیب ٹیسٹ اور کئی سطحوں کی جانچ شامل ہیں۔

Published: undefined

ان کا کہنا تھا کہ ٹی ڈی پی کے دور حکومت میں بھی یہی معیار نافذ تھے۔ جگن نے تشویش کا اظہار کیا کہ ان جھوٹے الزامات سے ٹی ٹی ڈی کی ساکھ متاثر ہو سکتی ہے اور بھکتوں کا اعتماد بھی کمزور ہو سکتا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ نائیڈو کو ان کی حرکات کے لیے پھٹکار لگائیں اور سچائی کو واضح کریں تاکہ بھکتوں کا اعتماد بحال ہو سکے۔

Published: undefined

یہ خط اس وقت سامنے آیا ہے جب ریاست کی نئی حکومت کے 100 دن مکمل ہو چکے ہیں، اور نائیڈو نے ایک سیاسی اجلاس میں یہ متنازعہ بیان دیا تھا۔ یہ واقعہ اس وقت کے دو ماہ بعد ہوا جب ٹی ٹی ڈی نے سخت معیار کنٹرول کی وجہ سے گھی کے ایک ٹینکر کو مسترد کر دیا تھا۔ جگن نے کہا کہ نائیڈو کے بے بنیاد الزامات ان کی حکومت کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے اور اپنے سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined