وزیر اعظم نریندر مودی پورے ملک کو اپنی فیملی کہتے ہیں لیکن کئی بار گجرات کے تئیں ان کی محبت کھل کر سامنے آجاتی ہے۔ ایک بار پھر ایسا ہی ہوا جب مدھیہ پردیش، راجستھان، گجرات سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں آندھی، طوفان، بارش نے 40 سے زیادہ لوگوں کو موت کی نیند سلا دیا، لیکن پی ایم مودی نے صرف گجرات کے تئیں اظہار افسوس کیا اور مہلوکین و زخمیوں کو مالی مدد دینے کا اعلان کیا۔ پھر کیا تھا، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے پی ایم کے اس عمل کی تنقید کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کر ڈالا جس میں انھوں نے لکھا کہ ’’مودی جی، آپ ملک کے وزیر اعظم ہیں، نہ کہ گجرات کے۔ آپ کی ہمدردیاں صرف گجرات تک محدود کیوں؟‘‘
Published: undefined
اچھی بات یہ ہے کہ پی ایم نریندر مودی کو اپنی غلطی کا احساس ہوا اور انھوں نے اگلے ہی گھنٹے نیا ٹوئٹ کیا جس میں ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی قدرتی آفات میں ہلاک اور زخمی ہوئے لوگوں کو مالی مدد دینے کا اعلان کیا۔ ممکن ہے انھوں نے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر فوری طور پر اپنی غلطی ٹھیک کی ہو، کیونکہ اس سے پورے ملک میں ایک غلط پیغام جاتا جس کا نقصان بی جے پی کو ضرور اٹھانا پڑتا۔
Published: undefined
دراصل 16 اپریل کی شام کئی ریاستوں میں ہلاکت خیز آندھی، طوفان، بارش اور آسمانی بجلی نے 40 سے زیادہ لوگوں کی جان لے لی اور تقریباً اتنے ہی لوگوں کو زخمی بھی کر دیا۔ اس کے بعد پی ایم مودی نے گجرات میں مرنے والوں کو دو لاکھ روپے اور زخمی افراد کو 50 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔ پی ایم مودی کے ٹوئٹر ہینڈل پریہ اعلان دیکھ کر کمل ناتھ حیران ہوئے بغیر نہ رہ سکے اور انھوں نے بھی ٹوئٹ کر دیا کہ ’’مودی جی آپ ملک کے پی ایم ہیں نہ کہ گجرات کے۔ مدھیہ پردیش میں بھی بے موسم بارش اور طوفان کے سبب آسمانی بجلی گرنے سے 10 سے زائد لوگوں کی موت ہو ئی ہے۔ لیکن آپ کی ہمدردیاں صرف گجرات تک محدود ہیں؟ بھلے یہاں آپ کی پارٹی کی حکومت نہیں ہے، لیکن لوگ یہاں بھی بستے ہیں۔‘‘
Published: undefined
اس کے بعد پی ایم مودی نے اپنی غلطی کو ٹھیک کرتے ہوئے تقریباً ایک گھنٹے بعد ایک نیا ٹوئٹ کیا جس میں انھوں نے ملک کے بقیہ حصوں میں لوگوں کی موت کو لے کر دُکھ ظاہر کیا اور معاوضہ دینے کا بھی اعلان کیا۔ انھوں نے نئے ٹوئٹ میں واضح کیا کہ سبھی مہلوکین کو 2 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے دیئے جائیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined