شمالی ہندوستان میں گزشتہ شب ایک بار پھر آندھی-طوفان نے قہر برپا کر دیا۔ پیر کی شب قومی راجدھانی دہلی اور این سی آر میں تیز ہوائیں چلیں اور منگل کے روز بھی ایسا ہونے کے امکانات ہیں۔ تیز آندھی کے سبب کئی مقامات پر درخت جڑ سے اکھڑ کر گر گئے۔ جگہ جگہ نقل و حمل میں بھی دشواریوں کا سامنا رہا۔ طوفان کے پیش نظر دہلی، نوئیڈا، غازی آباد، ہریانہ اور میرٹھ کے متعدد اسکولوں کو منگل کے روز بند رکھنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
Published: 08 May 2018, 8:53 AM IST
دہلی میں رات کو تقریباً 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں۔ صفدرجنگ میں صبح کا درجہ حرارت 26 ڈگری سلسیس درج کیا گیا۔ پیر کی رات آئے طوفان کے دوران دہلی کے پالم علاقہ میں ہواؤوں کی رفتار تقریباً 55 کلومیٹر فی گھنٹہ رہی، حالانکہ دہلی ایئرپورٹ پر تمام پروازیں حسب معمول چلتی رہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق دہلی-این سی آر میں گھٹا چھائی رہ سکتی ہے اس کے علاوہ ہلکی بارش کا بھی امکان ہے۔
Published: 08 May 2018, 8:53 AM IST
منگل کو دہلی کے سیکنڈ شفٹ کے اسکولوں کو بند رکھنے کے احکام دیئے گئے ہیں۔ یو پی کے میرٹھ شہر میں بھی منگل کو پہلی سے 12ویں کلاس تک کے تمام اسکول بند رہیں گے۔ علاوہ ازیں علی گڑھ کے بھی نرسری سے درجہ 8 تک کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کو 2 دنوں کے لئے بند رکھا گیا ہے۔
غازی آباد میں منگل کو تمام اسکول بند رہیں گے اور غازی آباد کے ضلع مجسٹریٹ نے ٹوئٹ کرکے اس کی معلومات دی۔ خوفناک طوفان اور بارش کے امکانات کے مدنظر ہریانہ حکومت نے پیر اور منگل کو تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسکول بند رکھنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
Published: 08 May 2018, 8:53 AM IST
تیز آندھی کا اثر اتراکھنڈ میں بھی دیکھنے کو ملا جہاں متعدد درخت جڑ سے اکھڑ گئے اور بجی کے پول گرنے کے سبب بجلی فراہمی میں دقتیں پیش آئیں۔ دہرادون واقع وزیر اعلیٰ کی رہائش کے نزدیک بھی کئی درخت اکھڑ کر گر گئے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اترپردیش، بہار، مغربی بنگال، سکم، اوڈیشہ، آسام، میگھالیہ، ناگالینڈ، منی پور، میزورم، تریپورہ، کرناٹک اور کیرالہ میں تیز ہواؤں کا اثر نظر آ سکتا ہے جبکہ ہریانہ، چنڈی گڑھ اور دہلی کے مختلف مقامات پر تیز آندھی کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ 5 ریاستوں میں طوفان نے اپنا قہر برپا کیا تھا، 2 مئی کو آئے اس طوفان میں تقریباً 124 افراد جان بحق ہوئے تھے اور 300 افراد زخمی بھی ہوگئے تھے۔
Published: 08 May 2018, 8:53 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 May 2018, 8:53 AM IST
تصویر @revanth_anumula
تصویر: پریس ریلیز