نئی دہلی: تین سماجی تحفظ (جن سرکشا) اسکیموں- پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی) پردھان منتری تحفظ بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بی وائی) اور اٹل پنشن یوجنا (اے پی وائی) کے 8 سال مکمل ہونے پر وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے آج کہا کہ یہ تینوں عوامی سیکورٹی اسکیمیں معاشرے کی بہتری کے لیے وقف ہیں اور غیر متوقع خطرات، نقصانات اور مالی غیر یقینی صورتحال سے انسانی زندگی کو تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ پی ایم ایس بی وائی، پی ایم جے جے بی وائی ، اور اے پی وائی کو وزیر اعظم نریندر مودی نے 9 مئی 2015 کو کولکتہ، مغربی بنگال سے شروع کیا تھا۔
Published: undefined
سیتارمن نے کہا کہ یہ تینوں اسکیمیں شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف ہیں، جو انسانی زندگی کو غیر متوقع حالات اور مالیاتی غیر یقینی صورتحال سے محفوظ رکھنے کی ضرورت کو تسلیم کرتی ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ملک کے غیر منظم طبقے کے لوگ مالی طور پر محفوظ ہوں، حکومت نے دو انشورنس اسکیمیں شروع کیں- پی ایم جے جے بی وائی اور پی ایم ایس بی وائی اور بڑھاپے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اے پی وائی بھی متعارف کرایا۔
Published: undefined
مالیات اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن نے تین عوامی تحفظ اسکیموں کے پس پشت کار فرما نظریہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا ’’سال 2014 میں، مالیاتی شمولیت کے لیے قومی مشن کا آغاز کیا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد یہ یقینی بنانا تھا کہ ہندوستان میں ہر شہری کو بینکنگ سہولیات، مالی امور سے متعلق معلومات ، اور سماجی تحفظ تک رسائی حاصل ہو۔ اس پہل کو آگے بڑھاتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے 9 مئی 2015 کو تین عوامی تحفظ اسکیمیں متعارف کروائیں، جس کا مقصد ملک میں مالی شمولیت کو مزید فروغ دینا اور آگے بڑھانا ہے۔‘‘
Published: undefined
عوامی تحفظ اسکیموں کی 8ویں سالگرہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے، سیتا رمن نے کہا کہ پی ایم جے جے بی وائی، پی ایم ایس بی وائی اور ا ے پی وائی کے تحت بالترتیب 26 اپریل 2023 تک 16.2 کروڑ، 34.2 کروڑ اور 5.2 کروڑ اندراجات کیے گئے ہیں۔ پی ایم جے جے بی وائی اسکیم پر، وزیر خزانہ نے کہا کہ اس نے 6.64 لاکھ خاندانوں کو اہم مدد فراہم کی ہے جنہیں 13,290 کروڑ روپے کے دعوے موصول ہوئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined