دہلی کے اولڈ راجندر نگر میں راؤ آئی اے ایس اسٹڈی سینٹر کے تہہ خانے میں پانی بھر جانے سے ایک بڑا حادثہ پیش آیا۔ کوچنگ سینٹر کے پانی سے بھرے تہہ خانے میں ڈوبنے سے دو طالبات اور ایک لڑکا جاں بحق ہو گئے۔
Published: undefined
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی دہلی پولیس، فائر ڈپارٹمنٹ اور این ڈی آر ایف کی کئی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے دہلی پولیس کے اعلیٰ افسران بھی موقع پر پہنچ گئے۔ دہلی کی میئر شیلی اوبرائے اور مقامی ایم ایل اے بھی وہاں پہنچ گئے۔ ناراض طلبہ نے یہاں بھی زبردست مظاہرہ کیا۔
Published: undefined
تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ تہہ خانے میں لائبریری تھی۔ لائبریری میں عموماً 30 سے 35 بچے ہوتے تھے۔ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق اچانک تہہ خانے میں تیزی سے پانی سے بھرنے لگا۔ طلباء تہہ خانے میں بنچوں پر کھڑے تھے۔ تہہ خانے میں موجود شیشہ پانی کے دباؤ سے پھٹنے لگا۔
Published: undefined
دہلی حکومت کی وزیر آتشی نے چیف سکریٹری نریش کمار کو ہدایت دی ہے کہ وہ واقعہ کی تحقیقات شروع کریں اور 24 گھنٹے کے اندر رپورٹ پیش کریں۔آتشی نے سوشل میڈیا ایکس پر اس واقعے کے بارے میں لکھا، "شام کو دہلی میں شدید بارش کی وجہ سے ایک حادثے کی خبر ہے۔ راجندر نگر میں ایک کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے تہہ خانے میں پانی بھرنے کی خبر ہے۔ دہلی فائر ڈپارٹمنٹ اور این ڈی آر ایف موقع پر موجود ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا، “دہلی کی میئر اور مقامی ایم ایل اے بھی وہاں ہیں۔ میں ہر منٹ واقعے کی خبر لے رہی ہوں۔ یہ واقعہ کیسے پیش آیا اس کی مجسٹریٹ انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔ اس واقعہ کے ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔
Published: undefined
وسطی دہلی کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ایم ہرش وردھن نے کہا، "ہمیں شام 7 بجے ایک کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے تہہ خانے میں پانی جمع ہونے کی اطلاع ملی۔ فون کرنے والے نے بتایا کہ وہاں کچھ لوگوں کے پھنسے ہونے کا امکان ہے۔ ہم اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ پورا تہہ خانہ پانی سے کیسے بھر گیا۔ ایسا لگتا ہے کہ تہہ خانے میں پانی تیزی سے بھر گیا جس کی وجہ سے کچھ لوگ اندر پھنس گئے۔ ‘‘
Published: undefined
بتادیں کہ اس ہفتے کے شروع میں بھی وسطی دہلی کے پٹیل نگر علاقے میں شدید بارش کے بعد سول سروسز کے امتحان کی تیاری کر رہے ایک 26 سالہ امیدوار کی اس وقت بجلی کا جھٹکا لگنے سے موت ہو گئی تھی جب وہ ایک لوہے کے گیٹ کو چھو رہا تھا جس سے بجلی گزر رہی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined