نئی دہلی: دہلی کے بوانا علاقے کے هرویلی گاؤں میں کورونا وائرس پھیلانے کے شبہ میں دلشاد علی عرف محبوب (22) کے ساتھ بری طرح مار پیٹ کے الزام میں پولیس نے تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے پہلے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے نوجوان کی موت کی بات کہی تھی، کئی نیوز پورٹلوں پر نوجوان کی موت کی خبر شائع بھی ہوئی تھی، تاہم بعد میں پولس نے بیان دیا کہ نوجوان زندہ ہے اور اس کا علاج چل رہا ہے۔
Published: undefined
پولیس کے ایک اہلکار نے یو این آئی کو بتایا کہ محبوب کے ساتھ مارپیٹ کرنے اور دھمکی دینے کے الزام میں تمام تینوں ملزمان نوین، پرشانت اور پرمود کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تینوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 341/323/506/34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ محبوب کا اب بھی لوک نائک جے پرکاش (ایل این جے پی ) اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ اسے کورونا آئسولیشن سینٹر میں رکھا گیا ہے جہاں اس کی حالت مستحکم ہے۔ اب تک رپورٹ کے مطابق اس میں کورونا وائرس کی علامات نہیں ہے۔ پولس افسر نے فون پر آج محبوب سے بات کی جس میں محبوب نے بتایا کہ اس کی حالت مستحکم ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اتوار کےروز بوانا کے هریولی گاؤں میں جماعت سے گھر لوٹا ایک نوجوان بھیڑ کے حملے کا شکار ہو گیا۔ الزام ہے کہ گاؤں والوں نے نوجوان پر کورونا وائرس پھیلانے کا الزام لگا کر اسے کھیتوں میں لے جاکر بری طرح پیٹا تھا۔ اس دوران اس کی ویڈیو بنا کر وائرل بھی کر دی گئی۔ اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی پولیس نے زخمی محبوب کو امبیڈکر اسپتال میں داخل کرایا، جہاں سے اسے جی بی پنت اسپتال ریفر کر دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز