اگرتلا: تریپورہ کے اگرتلا میں پولیس نے 1971 کی فرضی ووٹر لسٹ کی مدد سے ریاست کے مقامی رہائشی ہونے سے متعلق سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ان دونوں نے بتایا کہ ان کے پاس 1971 کا کوئی ہندوستانی سرٹیفکیٹ نہیں تھا اور قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) کے تحت ڈیٹینشن سینٹر سے بچنے کے لئے انہوں نے یہ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔
Published: undefined
ایڈیشنل سب ڈویژنل مجسٹریٹ صدر وِنے بھوشن داس نے کہا کہ سلطان میاں (45) اور اس کی بیوی طاہرہ بیگم نے پی آر ٹی سی کی درخواست کے لئے 1971 کی ووٹرلسٹ کو منسلک کیا تھا جس میں وہ بطور ووٹر شامل تھے۔ لیکن جانچ میں پایا گیا کہ وہ ووٹرلسٹ فرضی تھی اور بنیادی دستاویزوں سے میل نہیں کھاتی تھی۔
Published: undefined
خبر رساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق ایس ڈی ایم کے دفتر میں ہوئی پوچھ گچھ میں سلطان نے دعوی کیا کہ اس نے ووٹر لسٹ میں اپنا نام شامل کرانے کے لئے جیتو میاں نامی اپنے پڑوسی کو 3000 روپے دیئے تھے۔ حکام نے اس کے فوراً بعد جیتو میاں کو بھی طلب کیا اور اس نے اس کا اعتراف کیا۔ جیتو نے پوچھ گچھ میں بتایا کہ اس نے شہر کے امتالی علاقے میں رہنے والے گوتم سے یہ کام کروایا تھا۔
Published: undefined
وِنے بھوشن داس نے میڈیا کو بتایا، ’’ہم نے گوتم کو حراست میں لے لیا ہے اور یہ سامنے آیا ہے کہ سمترا نامی کلرک دستاویزوں کی ہیر پھیر میں شامل ہے۔ حالانکہ، سمترا کا ابھی تک کچھ پتہ نہیں چل سکا، جبکہ سلطان، جیتو اور گوتم کو پولیس کو سونپ دیا گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز