دہلی کے ایک کرکٹر کے ساتھ ہنی ٹریپنگ، بلیک میلنگ اور بھتہ خوری کے الزام میں کولکتہ سے تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولس نے اتوار کو اس معاملے کا انکشاف کرتے ہوئے یہ جانکاری دی۔ تینوں ملزمان کو ہفتے کی رات دیر گئے گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے کرکٹر کی ساکھ کو مدنظر رکھتے ہوئے متاثرہ کرکٹر کا نام ظاہر نہیں کیا ہے۔ تاہم اس سلسلے میں گرفتار تین افراد کی شناخت رشبھ چندا، سبوھنکر وشواس اور شیو سنگھ کے طور پر ہوئی ہے۔
Published: undefined
اس کے ساتھ ہی متعلقہ تفتیشی افسران نے تصدیق کی ہے کہ ہنی ٹریپنگ ریکیٹ کا ماسٹر مائنڈ ابھی تک مفرور ہے اور پولیس اس کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ پولیس نے ابھی تک مفرور ملزمان کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔ معلومات کے مطابق، متاثرہ کرکٹر اکتوبر کے آخر میں کولکتہ میں ہونے والے میچوں میں شرکت کے لیے دہلی سے کلکتہ گیا تھا اور سالٹ لیک علاقے کے ایک پوش ہوٹل میں ٹھہرا ہوا تھا۔ جہاں وہ ایک ڈیٹنگ ایپ کے ذریعے ملزمان کے رابطے میں آیا، وہاں کرکٹر سے اپنی پسند کی چند لڑکیوں میں سے کسی ایک کے ساتھ تعلقات بنانے کی بات کہی گئی۔
Published: undefined
یکم نومبر کو اس نے بدھان نگر سٹی پولیس کے تحت باگوئی آٹی علاقے کے ایک بس اسٹاپ پر چار ملزمین سے ملاقات کی، جن میں تین گرفتار اور ایک مفرور ہے، وہاں متاثرہ کو کچھ تصویریں دکھائی گئیں اور ان میں سے کسی کا انتخاب کرنے کو کہا گیا۔ ایک کو منتخب کرنے کے بعد اس لڑکی کا اس سے تعارف کرایا گیا۔ لیکن وہ اس بات سے بے خبر تھا کہ جب وہ لڑکی کے ساتھ وقت گزار رہا تھا تو اس کی تمام ریکارڈنگ چھپ کر کی جا رہی تھی۔
Published: undefined
اس کے بعد اسی دن چاروں ملزمان متاثرہ کے پاس پہنچے، اسے ویڈیو دکھائی اور بھاری رقم کا مطالبہ کیا۔ اپنی ساکھ بچانے کے لیے متاثرہ نے فوری طور پر نیٹ بینکنگ کے ذریعے 60 ہزار روپے ملزمان کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے اور اپنی سونے کی چین اور قیمتی موبائل فون بھی ان کے حوالے کر دیا۔ حالانکہ، اس کے بعد اسے زیادہ رقم کی کالیں آنے لگیں، وہ پریشان ہوگیا اور بالآخر 2 نومبر کو اس نے مقامی باگوئی آٹی پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا اور معاملے کی مکمل تفصیلات بتا دیں۔ پولیس نے تفتیش شروع کی اور آخر کار ہفتہ کو باگوئی آٹی علاقے سے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا، جب کہ چوتھا ملزم مفرور ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined