آج دہلی قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے اسمبلی میں جب اپنی تقریر شروع کی تو کہا کہ ’’آج میں اوپر والے کے کرم سے اور ملک کے کروڑوں لوگوں کی دعاؤں کی وجہ سے جیل سے چھوٹ کر آیا ہوں۔ مجھے اور منیش سسودیا جی کو آج یہاں دیکھ کر بی جے پی والے بڑے غمزدہ ہو رہے ہیں۔‘‘ پھر وہ پی ایم مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’ہمارے ساتھ اس دنیا کو چلانے والے بھگوان کا آشیرواد ہے۔ آج میں کہنا چاہوں گا کہ بھلے ہی نریندر مودی کے پاس خوب پیسہ اور طاقت ہے، لیکن مودی بھگوان نہیں ہیں۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ آج دہلی اسمبلی اجلاس کا پہلا دن ہے اور وزیر اعلیٰ عہدہ سے استعفیٰ دینے کے بعد کیجریوال کا ایوان میں یہ پہلا دن ہے۔ انھوں نے اجلاس کے دوران کہا کہ ’’مجھے جیل بھیجنے کے پیچھے بی جے پی کا مقصد مجھے اور عآپ کو بدنام کرنا تھا۔ یہ لوگ 27 سال سے دہلی کے اقتدار سے باہر ہیں، اس لیے یہاں کی عوام کو پریشان کر کے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
اروند کیجریوال نے ایوان میں ایک بڑا دعویٰ بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’تین چار دن قبل میں بی جے پی کے ایک بڑے لیڈر سے ملا اور ان سے سوال کیا کہ مجھے گرفتار کر کے کیا ملا؟ انھوں نے کہا کہ آپ کے پیچھے دہلی کو ٹھپ کر دیا۔ میں سوچ میں پڑ گیا کہ دہلی کے دو کروڑ لوگوں کے کاموں کو روک کر کاموں کو ٹھپ کر کے کوئی کیسے خوش ہو سکتا ہے۔‘‘ کیجریوال نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ 27 سال سے بی جے پی دہلی کے اقتدار سے باہر۔ لوگ انھیں ووٹ نہیں دیتے۔ اسی بات کے لیے لوگوں کو پریشان کر رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز