پرتاپ: پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے کہا ہے کہ اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد جیسی تنظیموں کا عیدگاہ و مسجد پر قبضے کے لئے ملک گیر مہم چلانے کا الٹی میٹم آئین و قانون کے خلاف ہے۔ ایسے حالات میں حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں امن و امان کی فضا قائم رکھنے و آئین و قانون کی بقاء کے لئے مذکورہ تنظیم پر قدغن لگا کر قانونی کارروائی کرے۔
Published: 09 Sep 2020, 5:11 PM IST
پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری اردو اخبار میں عیدگاہ و گیان واپی مسجد پر قبضے سے متعلقہ شائع خبر پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک پریس بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد جب یہ واضح کر دیا گیا کہ جو بھی مذہبی مقام جہاں و جس حالات میں ہیں ان سے چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی، یہی نظم آئین و قانون میں کیا گیا ہے، مگر بابری مسجد کی شہادت کے بعد عدالت کا فیصلہ رام جنم بھومی کے حق میں آنے سے کچھ شدت پسند تنظیمیوں کی نظر اب متھرا کی عیدگاہ و کاشی کی گیان واپی مسجد پر ہے۔
Published: 09 Sep 2020, 5:11 PM IST
ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ جب ملک آزاد ہوا تو صرف بابری مسجد کے معاملے کو چھوڑ کر بقیہ سبھی مذہبی مقام کی حفاظت کے لئے قانونی طور پر اعلان کیا گیا کہ جو مذہبی مقام جہاں ہے وہ قائم رہیں گے ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ غیر قانونی و غیر آئینی ہوگی تو پھر کیا جواز ہے کہ اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کس کے اشارے پر وہ مذکورہ مذہبی مقام پر قبضے کے لیئے ملک گیر مہم چلانے کی بات کر رہی ہے، اس کا دعوی ہے کہ وہ جلد ہی رام جنم بھومی کی طرح عید گاہ و گیان واپی مسجد پر قبضہ کر لے گی۔
Published: 09 Sep 2020, 5:11 PM IST
اردو اخبار میں شائع خبر کے بموجب اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کے صدر مہنت نریندر گری کی صدارت میں پریاگراج میں دونوں مذہبی مقام پر قبضے کے متعلقہ ایک ہنگامی اجلاس گزشتہ روز منعقد کیا گیا، جس میں ایک قرار داد پاس کر رام مندر تحریک کی طرز پر متھرہ عیدگاہ و کاشی کی گیان واپی مسجد پر قبضے کے لیے ملک گیر مہم چلانے کا اعلان کیا گیا اور یہ واضح کیا گیا کہ رام مندر کو آزاد کرا لیا گیا اب مذکورہ عیدگاہ و مسجد کو آزاد کرانے کا وقت آگیا ہے۔
Published: 09 Sep 2020, 5:11 PM IST
ادھر بابری مسجد پر رام مندر کے حق میں عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد ملک کی شدت پسند تنظیمیں با حوصلہ و پرعزم ہیں کہ وہ عیدگاہ و گیان واپی مسجد پر قبضہ کر لیں گی ۔تاریخ گواہ ہے کہ بابری مسجد کی شہادت و اس سے قبل ملک کی فضا کس طرح خراب ہوئی تھی جس سے کئی بے گناہوں کی جان ضائع ہوئی و اربوں کی ملکیت کا نقصان ہوا تھا۔ اب پھر وہی شدت پسند تنظیمیں ملک کے امن و امان کو درہم برہم کرنے کے لیے کوشاں و کھلے عام چیلنج کر رہی ہیں، حکومت خاموش ووٹ کی سیاست میں مصروف ہے۔
Published: 09 Sep 2020, 5:11 PM IST
بی جے پی آئین و قانون کی حفاظت کا حلف لے کر اقتدار میں آئی ہے، اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ مذہبی مقام کی آئینی و قانونی طور پر حفاظت کے لئے اکھاڑہ پریشد جیسی تنظیموں پر پابندی لگا کر قانونی کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ پیس پارٹی متھرہ عیدگاہ و کاشی کی گیان واپی مسجد کے تحفظ کے لئے آئینی و قانونی طور پر ہر ممکن کوشش کرے گی۔
Published: 09 Sep 2020, 5:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Sep 2020, 5:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز