احمد آباد کے نانا چلوڑا گاؤں کے باشندوں نے بی جے پی حکومت پر بے حسی کا الزام عائد کرتے ہوئے اسمبلی انتخاب کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ دو سال قبل احمد آباد میونسپل کارپوریشن (اے ایم سی) میں انضمام ہونے تک نانا چلوڑا ایک گاؤں تھا۔ مقامی باشندوں نے الزام عائد کیا کہ کارپوریشن انھیں بنیادی سہولیات مہیا کرانے میں بھی ناکام ہے، یہی وجہ ہے کہ انھیں اسمبلی انتخاب کے بائیکاٹ کا فیصلہ لینا پڑا۔ اس تعلق سے لوگوں نے گاؤں میں پوسٹر اور ہورڈنگ لگا تک لگا دیا ہے۔
Published: undefined
اس بارے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے راہل ٹھاکور نے بتایا کہ ’’گزشتہ دو سالوں سے دیہی عوام پینے لائق پانی اور اسکول کی نئی عمارت کی تعمیر کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن انتظامیہ کا اس طرف کوئی دھیان نہیں ہے۔ اسکول کی موجودہ عمارت مخدوش حالت میں ہے۔ انتظامیہ کی بے حسی کو دیکھتے ہوئے گاؤں کے لوگوں نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ وہ اسمبلی انتخاب کا بائیکاٹ کریں گے۔ وہ کسی بھی سیاسی پارٹی یا ان کے کارکنان یا لیڈروں کو اس گاؤں میں انتخابی تشہیر کی اجازت نہیں دیں گے۔‘‘
Published: undefined
گاؤں والوں کی شکایت ہے کہ لڑکیوں سے متعلق اسکولوں میں کلاسز کی کمی ہے، جس سے کئی کلاسز کی 60 سے 70 طالبات کو ایک ساتھ بیٹھنا پڑتا ہے۔ پرائمری اسکول کی عمارت کے لیے ٹنڈر پاس کر ٹھیکہ بھی دیا گیا تھا، لیکن دو سال بعد بھی کام شروع نہیں ہوا ہے۔ ٹھاکور کا کہنا ہے کہ ’’گاؤں کا فیصلہ ہے جب تک گاؤں کو بنیادی سہولیات نہیں دی جاتیں، تب تک ہم کسی امیدوار کو ووٹ نہیں دیں گے۔‘‘
Published: undefined
سردار نگر علاقہ کے نگر سیوک چندرپرکاش کھانچندانی نے بھی میڈیا کے سامنے اعتراف کیا کہ ’’سات آٹھ ماہ پہلے پرائمری اسکول کی بنیاد رکھی گئی تھی، لیکن عمارت کا ٹھیکہ رد کر دیا گیا تھا۔ اس لیے اسکول تعمیر کے کام میں تاخیر ہو رہی ہے۔‘‘ حالانکہ انھوں نے بتایا کہ آبی نکاسی کا کام چل رہا ہے لیکن اس کی رفتار بھی سست ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز