ہولی میں اب بہت زیادہ دن نہیں رہ گئے ہیں۔ کورونا بحران کے بعد اس سال ہولی کا تہوار دہلی سمیت پورے ملک کے کاروباریوں میں ایک نئی امنگ لے کر آیا ہے۔ کاروباریوں میں ایک نئی امید اور جوش دکھائی دے رہی ہے کیونکہ رنگوں کا یہ تہوار ایک بار پھر بغیر کسی پابندی کے منایا جائے گا، یعنی لوگ جی بھر کر خریداری کریں گے۔ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے رواں سال ہولی میں ملک بھر میں تقریباً 25 فیصد زیادہ کاروبار ہوگا۔ یعنی ہندوستان میں ہولی کے پیش نظر 25 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا کاروبار ہوگا۔ تنہا دہلی میں ہی 1500 کروڑ روپے کے کاروبار کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ سالوں کی طرح چینی مصنوعات کا نہ صرف کاروباریوں نے بلکہ عام لوگوں نے بھی پوری طرح سے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہولی سے جڑے سامان کی ملک میں درآمدگی تقریباً 10 ہزار کروڑ روپے کی ہوتی ہے، جو اس بار بالکل صفر رہی ہے۔ کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرس (کیٹ) کے قومی صدر بی سی بھرتیا اور قومی جنرل سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے کہا کہ اس بار ہولی میں تہواری کاروبار کے دوران چین میں تیار سامان کا کاروباریوں اور گاہکوں نے بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔ ہندوستانی بازاروں میں اس بار صرف ہندوستان میں تیار ہربل رنگ اور پچکاری، غبارے، چندن، پوجا کے سامان، لباس سمیت دیگر سامانوں کی فروخت ہو رہی ہے۔ مٹھائیاں، ڈرائی فروٹ، تحائف، پھول اور پھل، فرنشنگ فیبرک، ایف ایم سی جی پروڈکٹ، کنزیومر ڈیوریبل سمیت دیگر مصنوعات کی بھی زبردست طلب بازاروں میں دکھائی دے رہی ہے۔
Published: undefined
بھرتیا اور کھنڈیلوال کا کہنا ہے کہ اس سال دہلی سمیت ملک بھر میں بڑے پیمانے پر ہولی تقاریب کا انعقاد ہو رہا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اس کے سبب بینکویٹ ہال، فارم ہاؤس، ہوٹلوں، ریستورانوں اور پارکوں میں ہولی تقاریب کا ایک سلسلہ لگا ہوا ہے اور اس شعبہ نے دو سال کے بعد اچھے کاروبار کے دن دیکھے ہیں۔ صرف دہلی بھر میں ہی چھوٹے بڑے ملا کر 3 ہزار سے زیادہ ہولی ملن تقاریب کا انعقاد ہوگا اور ان میں شمولیت کو لے کر ابھی سے سبھی چہروں پر ایک نئی خوشی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
Published: undefined
ہولی تہوار کے نزدیک آتے ہی دہلی کے سبھی خوردہ اور ہول سیل بازار پوری طرح سج کر تیار ہو گئے ہیں۔ سبھی بازاروں میں ابھی سے دکانوں پر رنگ اور پچکاری کے ساتھ ہولی کے دیگر سامانوں کی خریداری کے لیے بھیڑ لگی ہوئی ہے۔ مٹھائی کی دکانوں پر خاص طور سے ہولی پر بننے والی گجیا وغیرہ کی بڑے پیمانے پر خریداری ہو رہی ہے۔ حالانکہ ہولی میں اب بھی پانچ دن باقی ہیں، لیکن آج سے ہی بازاروں میں گاہکوں کی بھیڑ بڑھنے لگی ہے۔ ہفتہ اور اتوار کو اس بھیڑ میں زبردست اضافہ ہونے کی امید ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined