بیونس آئرس: ارجنٹائنا میں ہونے والے جی 20 مذاکرات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں عالمی تجارت سے خامیاں دور کرنے پر اتفاق ہوا جب کہ ایجنڈے میں شامل دو اہم نکات امریکی صدر کے منفی رویے کی نذر ہوگئے جس کے باعث اعلامیہ جاری ہونے میں بھی تاخیر ہوئی۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترقی یافتہ اور ابھرتی ہوئی اقتصادیات کے حامل ممالک کی تنظیم جی- 20 کے سربراہان کا اجلاس ارجنٹائن کی راجدھانی بیونس آئرس میں ختم ہوگیا۔ سمٹ کا اعلامیہ تاخیر سے جاری کیا گیا، اعلامیہ میں ایجنڈے میں شامل دو اہم نکات شامل نہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کانفرنس کے دوران دو اہم نکات عالمی تجارت کا مستقبل اور ماحولیات میں تبدیلی پر اپنی رائے کو کانفرنس میں شامل رہنماؤں کے سامنے پیش کرنے سے انکار کردیا جس کے باعث یہ دونوں نکات اعلامیہ کا حصہ نہیں بن سکے۔
Published: undefined
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کانفرنس میں مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے مستقبل کے لائحہ عمل، انفرا اسٹرکچر کی تشکیل، خوراک کی کمی سے متعلق مسائل سے نمٹنے اور صنفی امتیاز سے متعلق حکمت عملی طے کرنے پر زور دیا گیا جبکہ عالمی تجارت میں خامیاں دور کرنے پر اتفاق اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں اصلاحات کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا گیا۔ شرکاء اس بات پر متفق ہیں کہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) تجارتی تنازعات نمٹانے میں ناکام ہو رہی ہے۔
دوسری جانب جی- 20 مذاکرات کی سائیڈ لائن ملاقات میں امریکی صدر ٹرمپ اور چینی ہم منصب کے درمیان تجارتی معاملات طے پا گئے جب کہ ترکی نے سعودی عرب سے صحافی خاشقجی کے قتل میں ملوث افراد کو حوالہ کرنے کا مطالبہ کیا اور کینیڈا نے بھی صحافی کے قتل کا معاملہ اٹھایا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز