سپریم کورٹ نے 11 دسمبر کو جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 منسوخ کیے جانے سے متعلق مرکزی حکومت کے فیصلے کو برقرار رکھنے کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی پانچ ججوں کی بنچ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے میں کسی آئینی جواز کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے۔ اب اس فیصلے پر طرح طرح کے رد عمل بھی سامنے آنے شروع ہو گئے ہیں۔ کئی شخصیات نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر خوشی ظاہر کی ہے، تو کئی نے مایوسی کا بھی اظہار کیا ہے۔
Published: undefined
جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ’’اس فیصلے سے جموں و کشمیر کے لوگ نہ تو ناامید ہونے والے ہیں اور نہ ہی شکست ماننے والے ہیں۔ عزت اور قار کے لیے ہماری یہ جنگ آگے بھی جاری رہے گی۔ یہ ہمارے لیے آخر نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
محبوبہ مفتی نے آرٹیکل 370 سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’وطن کے میرے پیارے باشندو امید مت ہارو۔ جموں و کشمیر نے کئی نشیب و فراز دیکھے ہیں۔ سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ منزل نہیں، ایک وقفہ یعنی ٹھہراؤ ہے۔ اسے منزل نہ سمجھیں۔ ہمارے مخالفین چاہتے ہیں کہ ہم مایوس ہو کر شکست کا اعتراف کر لیں۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ آرٹیکل 370 عارضی ہے اس لیے اسے ہٹایا گیا ہے۔ یہ ہماری شکست نہیں ہے بلکہ آئیڈیا آف انڈیا کی شکست ہے۔ اس لیے ہمت نہ ہارو، یہ وقت بھی گزر جائے گا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined