مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل اس وقت کافی بڑھی ہوئی ہے۔ ریاست میں اسمبلی انتخاب کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں اور اس درمیان مہاراشٹر اسمبلی کا مانسون اجلاس پہلے دن انتہائی ہنگامہ خیز رہا ہے۔ اپوزیشن نے ایوان میں شندے حکومت کو خوب کھری کھوٹی سنائی اور ادھو ٹھاکرے تو ایوان سے باہر نکلنے کے بعد بھی حکومت پر حملہ آور نظر آئے۔ انھوں نے مہاراشٹر حکومت کے ساتھ ساتھ مرکز کی مودی حکومت پر بھی تلخ تبصرے کیے۔
Published: undefined
مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ نے میڈیا کے سامنے کہا کہ اب اس حکومت کو لوگ ٹاٹا، بائے بائے کہہ رہے ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ کل حکومت بجٹ لا رہی ہے، ہم دیکھیں گے کہ مہاراشٹر کی ترقی پر کیا خرچ کر رہے ہیں۔ یہ تو لیکیج کی حکومت ہے۔ رام مندر میں لیکیج ہو رہی ہے اور پیپر بھی لیک ہو رہے ہیں۔ دراصل رام مندر کی اوپری منزل پر اب بھی کام جاری ہے اور نیچے والی منزل پر بارش کے بعد پانی کا رساؤ ہو رہا ہے۔ اسی تعلق سے ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی حکومت پر طنز کے تیر چلائے۔
Published: undefined
مہاراشٹر کے تعلق سے بات کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے مطالبہ کیا کہ ریاست میں کسانوں کے قرض معاف کیے جانے چاہئیں۔ ہر دن 9 کسان خودکشی کر رہے ہیں اور حالات انتہائی دگر گوں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں نے ایم وی اے حکومت بننے پر 2 لاکھ روپے تک کے زرعی قرض معاف کر دیے تھے۔ اب اس ڈبل انجن حکومت کو فوری قدم اٹھانا چاہیے۔ اس کے علاوہ اسمبلی انتخاب سے پہلے اسے نافذ بھی کرنا چاہیے۔‘‘ ادھو نے کہا کہ میں نے سنا ہے حکومت مدھیہ پردیش کی طرح ہی یہاں لاڈلی بہنا منصوبہ لانے والی ہے، اگر ایسی کوئی اسکیم لانی ہے تو پھر لڑکوں کے لیے بھی ہونی چاہیے۔
Published: undefined
جب ادھو ٹھاکرے سے یہ سوال کیا گیا کہ انتخاب میں مہاوکاس اگھاڑی کی طرف سے وزیر اعلیٰ کا چہرہ کون ہوگا؟ تو انھوں نے کہا کہ پہلے این ڈی اے بتا دے کہ ان کی ناکام حکومت کا چہرہ کسے مانا جائے۔ انھوں نے کہا کہ دہلی سے مہاراشٹر تک لیکیج والی ہی حکومت ہے۔ نیٹ کا پیپر لیک ہوا۔ اس کے بعد ایودھیا کے رام مندر میں بھی لیکیج کی خبر ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined