قومی خبریں

یہ آئین کو بچانے کی لڑائی ہے، جسے کوئی طاقت ختم نہیں کر سکتی: راہل گاندھی

الہ آباد میں راہل گاندھی نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر آئین کو تباہ کرنے کا الزام لگایا۔ اس دوران انہوں نے ملک کی کروڑوں خواتین کو کروڑ پتی بنانے کی بات بھی کہی

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی /&nbsp; آئی اے این ایس</p></div>

راہل گاندھی /  آئی اے این ایس

 

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اتر پردیش کے الہ آباد (پریاگ راج) میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔ اس دوران اسٹیج پر ان کے ساتھ ریاست کے سابق وزیر اعلی اور سماجوادی پارٹی  کے سربراہ اکھلیش یادو بھی موجود تھے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اس موقع پر کہا کہ یہ آئین کو بچانے کی لڑائی ہے اور کوئی طاقت آئین کو تباہ نہیں کر سکتی۔

Published: undefined

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے فوج میں بھرتی کے پرانے عمل کو دوبارہ شروع کرنے کی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اگنی ویر اسکیم کو کوڑے دان میں پھینک دیں گے اور انہیں مستقل ملازمتیں دیں گے۔ ہم غریبوں اور بیروزگاروں کے اکاؤنٹ میں کھٹاکھٹ پیسے ڈالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ مسلسل آئین پر حملہ کر رہے ہیں لیکن میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ کوئی بھی طاقت آئین کو تباہ نہیں کر سکتی۔ بی جے پی اور نریندر مودی نے صرف اپنے صنعتکار دوستوں کے لیے کام کیا ہے لیکن اگر ہماری حکومت آئی تو ہم غریبوں کے لیے کام کریں گے۔

Published: undefined

مرکزی حکومت پر حملہ آور ہوتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ پی ایم مودی نے 22 لوگوں کو ارب پتی بنا دیا ہے تو اب ہم کروڑوں کو کروڑ پتی بنانے جا رہے ہیں۔ ہم ہر غریب خاندان کی ایک خاتون کے اکاؤنٹ میں ہر سال ایک لاکھ روپے جمع کریں گے۔ ہماری انڈیا الائنس کی حکومت کسانوں کو ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی دے گی اور کسانوں کے قرض معاف کرے گی۔ کانگریس کے منشور کی ’پہلی نوکری پکی‘ کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ انڈیا الائنس کی حکومت ہر تعلیم یافتہ نوجوان کی پہلی نوکری پکی کرے گی۔ اس میں اسے ایک سال کی اپرنٹس شپ کا حق ملے گا اور ایک لاکھ روپے سالانہ ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج مزدوروں کو 250 روپے ملتے ہیں لیکن ہم منریگا کے تحت 400 روپے یومیہ مزدوری دیں گے۔ اسی کے ساتھ آشا و آنگن واڑی ورکرس کو دوگنی تنخواہ دیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined