قومی خبریں

’یہ انتخاب ان کے خلاف ہے جنھوں نے آپ کی حکومت چرا لی‘، مہاراشٹر کی عوام سے کھڑگے کا خطاب

کانگریس صدر کھڑگے نے مہاراشٹر کے وسئی میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’جمہوریت میں اگر آپ کے حقوق محفوظ ہیں، تبھی آپ محفوظ ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>مہاراشٹر کے وسئی میں انتخابی جلسہ کے دوران کانگریس صدر کھڑگے، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div>

مہاراشٹر کے وسئی میں انتخابی جلسہ کے دوران کانگریس صدر کھڑگے، تصویر @INCIndia

 

مہاراشٹر میں اسمبلی کی 288 سیٹوں کے لیے 20 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ آج انتخابی تشہیر کا آخری دن تھا اور کانگریس صدر نے پالگھر ضلع کے وسئی میں ریاست کی مہایوتی حکومت کو پُرزور انداز میں ہدف تنقید بنایا۔ وسئی میں ایک انتخابی جلسہ کے دوران عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’مہاراشٹر کے اس انتخاب کو آپ کو بہت سنجیدگی سے لینا ہے، کیونکہ یہ آپ کے حقوق کا سوال ہے۔ یہ انتخاب ان کے خلاف ہے جنھوں نے آپ کی حکومت چرا لی۔ اس لیے ہمیں ساتھ مل کر اس حکومت کو ہٹانا ہوگا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’جمہوریت میں اگر آپ کے حقوق محفوظ ہیں، تبھی آپ محفوظ ہیں۔‘‘

Published: undefined

اپنے خطاب میں کھڑگے نے حسب سابق پی ایم مودی پر بھی حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہمارے ’جھوٹوں کے سردار‘ پوری دنیا میں گھومتے ہیں۔ کسی سے گلے لگتے ہیں، کسی کو جھولا جھلاتے ہیں، لیکن ان کے پاس اپنے ملک کے غریبوں کے مسائل سننے کا وقت نہیں ہے۔ منی پور میں فسادات ہو رہے ہیں۔ خواتین کی عصمت دری ہو رہی ہے، گھر جلائے جا رہے ہیں، لیکن نریندر مودی وہاں نہیں جا سکتے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو بھی نشانے پر لیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’امت شاہ انتخابی تشہیر کے لیے پورے ملک میں گھومتے ہیں، لیکن منی پور کے بارے میں بات نہیں کرتے۔ دراصل ان لوگوں میں ہمدردی ہی نہیں ہے۔‘‘

Published: undefined

بی جے پی لیڈران کے ذریعہ فرقہ واریت پر مبنی بیانات دیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ ’’ممبئی میں 40 ہزار سے زیادہ انڈسٹریل یونٹ ہیں جہاں سبھی مذاہب اور طبقات کے لوگ مل کر رہتے ہیں۔ ایسے مل کر رہنے والوں کو نریندر مودی کہتے ہیں– ’ایک ہیں تو سیف ہیں۔‘ دوسری طرف یوگی کہتے ہیں– ’بنٹیں گے تو کٹیں گے۔‘ سچائی یہ ہے کہ بانٹنے والے بھی آپ ہیں اور کاٹنے والے بھی آپ ہیں۔ ان لوگوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے، صرف ووٹ کی فکر ہے۔‘‘ اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کھڑگے کہتے ہیں کہ ’’ملک کو متحد رکھنے کی خاطر اندرا گاندھی جی اور راجیو گاندھی جی شہید ہو گئے۔ راہل گاندھی جی نے ملک کو جوڑنے کے لیے ’بھارت جوڑو یارا‘ کی۔ اب بی جے پی کے لیڈران بانٹنے کی بات کر رہے ہیں۔ جبکہ سچ یہ ہے کہ ہم جوڑنے کی بات کرتے ہیں اور بی جے پی توڑنے کی بات کرتی ہے۔‘‘

Published: undefined

بی جے پی کے ذریعہ آئین پر حملہ کیے جانے کا تذکرہ بھی کانگریس صدر کھڑگے نے اپنے خطاب کے دوران کیا اور کہا کہ کانگریس ہر حال میں آئین کی حفاظت کرے گی۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’ہم چھترپتی شیواجی مہاراج، شاہو جی مہاراج، پھولے جی، ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر جی کے نظریات پر چلیں گے۔ کچھ لوگ مذاہب کے درمیان جھگڑا لگانا چاہتے ہیں، لیکن ہم صرف آئین کے مطابق کام کریں گے۔ آئین پر عمل کرتے ہوئے ہم سبھی کو مضبوط بنائیں گے۔ یہی ہمارا ارادہ ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined