لکھنؤ: اتر پردیش میں پرینکا گاندھی کی قیادت میں انتخابی میدان میں مقابلہ کر رہی کانگریس پارٹی نے اپنے انتخابی منشور کا تیسرا حصلہ ’اُنتی ودھان‘ جاری کر دیا ہے۔ انتخابی منشور کے اس حصہ میں تمام طبقات کی ترقی کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے جبکہ سابق دو حصے شکتی ودھان (خواتین پر مبنی) اور بھرتی ودھان (نوجوانوں پر مبنی) کے نام سے جاری کئے گئے ہیں۔
Published: undefined
کانگریس کے منشور کا یہ حصہ ریاست میں پہلے مرحلہ کے تحت 10 فروری کو ہونے والی ووٹنگ سے عین قبل جاری کیا گیا ہے۔ ریاست میں سات مراحل میں ووٹنگ ہونی ہے۔ انتخابی منشور جاری کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ہماری حکومت بنے گی تو 10 دن کے اندر کسانوں کا قرض معاف کریں گے۔ دھان اور گیہوں 2500 روپے میں خریدا جائے گا اور گنے کی خرید 400 روپے کونٹل پر کی جائے گی۔
Published: undefined
کانگریس کی جنرل سکریٹری نے کہا کہ ہم 20 لاکھ نوکریاں فراہم کریں گے اور خواتین کو ان میں 40 فیصد کا ریزرویشن دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ آوارہ جانوروں سے فصل کا نقصان ہوگا تو ہرجانہ کے طور پر کسانوں کو 3-3 ہزار روپے فراہم کئے جائیں گے۔ گائے کا گوبر 2 روپے فی کلو پر خریدنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔
Published: undefined
پرینکا گاندھی نے کہا کہ مزدوروں اور ملازمین کے لئے آؤٹ سورسنگ بند کریں گے اور ٹھیکہ پر کام کرنے والے ملازمین کو مستقل کیا جائے گا۔ اسی طرح سنسکرت اور اردو کی خالی جگہوں کو پُر کیا جائے گا۔ جھگی جھوپڑی میں جو شخص جہاں رہ رہا ہے وہاں کی زمین اسی کے نام کر دی جائے گی۔ گاؤں کے پردھان کی تنخواہ میں 6 ہزار روپے مہینے کا اضافہ کیا جائے گا، جبکہ چوکیداروں کی تنخواہ میں 5 ہزار روپے کا اضافہ کیا جائے گا۔
Published: undefined
کورونا سے فوت ہونے والے کورونا واریئرز کو 50 لاکھ روپے فراہم کئے جائیں گے۔ اُنتی ودھان میں اس بات کا بھی ذکر ہے کہ تمام شکشا متروں کو مستقل کیا جائے گا۔ ایس سی-ایس ٹی کے طلبا کو مفت تعلیم فراہم کی جائے گی۔ کاریگروں اور بنکروں کے لئے ودھان پریشد میں ایک سیٹ مختص کی جائے گی۔ معذوروں کی پنشن 6 ہزار روپے مہینہ کیا جائے گی اور خاتون پولیس اہلکاروں کو ان کے آبائی اضلاع میں پوسٹنگ دی جائے گی۔
Published: undefined
کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ دوسری پارٹیوں کی طرح ہم نے دیگر پارٹیوں کے وعدے انتخابی منشور میں نہیں ڈالے، بلکہ ہم نے لوگوں سے ملے مشوروں کو اس میں شامل کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined