انڈمان اور نکوبار جزائر سے نومنتخب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ بشنو پد رے کے بیان کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے، جس میں وہ مبینہ طور پر انہیں ووٹ نہ دینے والے لوگوں کو دھمکی دے رہے ہیں۔ تاہم، رے نے جمعہ کو دعویٰ کیا کہ ان کے بیان کی 'غلط تشریح' کی گئی۔
Published: undefined
پورٹل ’اے بی پی نیوز‘ پر شائع رپورٹ کے مطابق تقریر کے دوران رکن پارلیمنٹ نے کہا، ’’لوگوں کا کام ہوگا، پورا ہوگا لیکن جن لوگوں نے ہمیں ووٹ نہیں دیا، ان کا کیا ہوگا؟ سوچ لینا۔‘‘ تاہم، رے نے اس پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ نکوبار میں سابقہ کانگریس حکومت کے دوران بدانتظامی اور بدعنوانی کی طرف اشارہ کر رہے تھے۔ رے نے مزید دعوی کیا، ’’میرا بیان لوگوں کے ایک حصے کے خلاف تھا، جنہوں نے انتخابات کے دوران میرے نکوبار کے بھائیوں اور بہنوں کو گمراہ کیا تھا۔ اس لئے میں نے کہا تھا، سی بی آئی آئے گی، ضرور آئے گی، سو لینا بھیا۔‘‘
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق رکن پارلیمنٹ بشنو پد رے نے اپنے متنازعہ بیان میں کہا تھا، ’’نکوبار کے لوگوں کے دن اب اچھے نہیں رہیں گے کیونکہ انہوں نے حالیہ لوک سبھا انتخابات میں مجھے ووٹ نہیں دیا تھا۔ نکوبار کے نام پر لوگ پیسے لیتے ہیں، شراب پیتے ہیں لیکن ووٹ نہیں دیتے۔‘‘
Published: undefined
انڈین ایکسپریس کے مطابق بشنو رے نے یہ بیان 5 جون کو یعنی عام انتخابات کے نتائج کے اعلان کے ایک دن بعد دیا تھا۔ رے نے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس سے انڈمان اور نکوبار جزائر کی واحد لوک سبھا سیٹ چھین لی تھی۔ انہوں نے کانگریس امیدوار کلدیپ رائے شرما کو تقریباً 24000 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined