احمدآباد: توگڑیا تقریباً 11 گھنٹے غائب رہنے کے بعد دیر شام بیہوشی کی حالت میں ملے تھے جس کے بعد انہیں اسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا۔ پوری طرح سے ہوش میں آنے کے بعد آج صبح پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے توگڑیا زارو قطاررونے لگے اور کہا ’’کچھ وقت سے میری آواز دبانے کی ہر ممکن کوشش ہو رہی ہے۔ میں ہندو اتحاد کے لئے کوشاں رہا ہوں۔ کئی سالوں سے میں رام مندر، گئو کشی، کشمیری ہندوؤں کوبسانا، کسانوں کو لاگت سے اچھی قیمت دلانا جیسے مدوں کو اٹھا تا رہا ہوں۔ اس لئے میری آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ‘‘
توگڑیا نے مزید کہا کہ میں کسی سے ڈر نہیں رہا لیکن مجھے ڈرانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ توگڑیا نے کہا کہ میرے خلاف قانون کی خلاف ورزی کا کیس درج کیا جا رہا ہے ۔ مکرسنکرانتی کے دن راجستھان پولس کا قافلہ مجھے گرفتار کرنے کے لئے آیا تھا اور یہ سب ہندوؤں کی آواز کو دبانے کی کوشش کے تحت کیا جا رہا ہے ۔
Published: 16 Jan 2018, 12:27 PM IST
توگڑیا نے کہا کہ ’’میں نے 10 ہزار ڈاکٹروں کو تیا ر کیا لیکن سینٹرل آئی بی نے انہیں بھی ڈرانے کی کوشش کی۔ کل میں ممبئی میں بھیا جی جوشی کے ساتھ پروگرام کر رہا تھا، میں نے پولس کو ڈھائی بجے آنے کو کہا لیکن صبح پوجا کر رہا تھا تبھی ایک شخص آیا اور اس نے مجھے بتایا کہ میرے انکاؤنٹر کی سازش ہو رہی ہے۔ ‘‘
توگڑیا کا کہنا ہے کہ انہوں نے راجستھان کی وزیر اعلیٰ، وزیر داخلہ سے رابطہ کیا اور اس کے بعد فون بند کر لیا تھا تاکہ میرے فون کی لوکیشن پتہ نہ چل سکے۔
توگڑیا نے کہا کہ کافی وقت سے بیہوشی کی وجہ سے میری دھڑکن بےترتیب ہے۔ جب ڈاکٹر اجازت دیں گے تو وہ جے پور پولس کے سامنے خود سپردگی کر دیں گے۔ انہوں نے کہا ’’مجھے گجرات اور راجستھان پولس سے کوئی شکایت نہیں میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میرے کمرے کی تلاشی کا وارنٹ کیوں جاری کیا جا رہا ہے کیا میں کوئی مجرم ہوں؟‘‘۔
واضح رہے پروین توگڑیا جو کبھی نریندر مودی کے بہت خاص ہوا کرتے تھے اب ان سے ان کا چھتیس کا آنکڑا ہے۔ اس سے قبل انہوں نے نریندر مودی کے خلاف دبے الفاظ میں کئی بیان دئے ہیں۔
توگڑگیا نے یہ الزامات ایسے وقت میں لگائے ہیں جبکہ مرکز، راجستھان اور گجرات تینوں جگہ پر بی جے پی کی حکومت ہے جوکہ ہندو حامی ہونے کا دعویٰ کرتی ہے۔
Published: 16 Jan 2018, 12:27 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Jan 2018, 12:27 PM IST
تصویر: پریس ریلیز