رائے پور: کانگری کے پلینری اجلاس کے پہلے دن اسٹیرنگ کمیٹی کی میٹنگ میں جہاں یہ طے پایا گیا کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ارکان کے لئے کوئی انتخابات نہیں ہوں گے وہیں کانگریس کے آئین میں ترمیمات کے لئے بھی سفارش کی گئی ہے۔ ان ترمیمات میں جہاں سبھی حلقوں کی نمائندگی کو یقینی بنانے کی بات کہی گئی ہے وہیں یہ بھی سفار ش کی گئی ہے کہ کانگری کے سابق صدور اور سابق وزیر اعظم کو کانگریس ورکنگ کمیٹی کا رکن بنایا جائے۔
Published: undefined
اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ڈھائی گھنٹے تک جاری رہا اور اس میں 45 ارکان نے شرکت کی۔ تام، گاندھی خاندان کا کوئی بھی رکن اس میں موجود نہیں رہا۔ کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیرنگ کمیٹی کے تمام ارکان نے اتفاق رائے سے یہ منظور کیا کہ کانگریس کے صدر کو اختیار دیا جائے کہ وہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ارکان کو نامزد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات کی وجہ سے ارکان نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ارکان کے لئے انتخابات نہ کرائے جائیں اور صدر کو ارکان طے کرنے کا اختیار دیا جائے۔
Published: undefined
جے رام رمیش نے یقین ظاہر کیا کہ سبجیکٹ کمیٹی کانگریس کے آئین میں ترمیمات کو قبول کر لے گی اور اگر ایسا ہوتا ہے تو سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور منموہن سنگھ خود بخود کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ارکان بن جائیں گے۔ کل کے برعکس آج انہوں نے پون کھیڑا کے موضوع پر کوئی بات نہیں کی۔
Published: undefined
دریں اثنا، کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے صحافیوں کو بتایا کہ راہل گاندھی آج رائے پور پہنچ جائیں گے اور شام کو ہونے والی سبجیکٹ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کل صبح 10.30 بجے کانگریس صدر کھڑگے اجلاس سے خطاب کریں گے اور ان کے بعد کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی خطاب کریں گی۔
Published: undefined
آج صبح اجلاس میں شرکت کرنے تین کو چھوڑ کر تمام ارکان دو بسوں سے آئے اور پہلی بس میں سب سے اگلی سیٹ پر راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت بیٹھے تھے، جبکہ بس سے سب سے پہلے اترنے والی امبیکا سونی تھیں۔ اس بس میں پون بنسل اور اجے ماکن بھی موجود تھے۔ ان تمام ارکان کا چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے پھولوں کا ہار پہنا کر استقبال کیا۔ چدامبرم، سرجے والا اورسپل بس کی جگہ کار سے پہنچے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined