نئی دہلی: شاہی امام مولاناسیداحمد بخاری نے کہاہے کہ میں اپنی قوم اور اپنے ملک کی نفسیات کو سمجھتا ہوں۔ وہ کسی بھی قیمت ملک میں صدیوں سے چلے آرہے بھائی چارے کے ماحول کو خراب نہیں ہونے دے گی۔
جولوگ آج سوال اٹھارہے ہیں وہ وقتی فائدہ شاید اٹھالیں جس پر بھی مجھے شک ہے لیکن اس سے جو صدیوں پر محیط نقصان ہوگا اسکی بھرپائی کیلئے پھر صدیاں ہی درکار ہوں گی۔
امام بخاری نے کہااگرنظام عدل پر سے بھروسہ اٹھ جائے یا اس کو سوالیہ نشان میں تبدیل کردیاجائے تو پھر ملک جنگل راج کی طرف چلاجاتا ہے۔
Published: 04 Nov 2018, 3:10 PM IST
انہوں نے کہاکہ جذبات سے مجھے انکار نہیں لیکن وہ جذبات جو ملک کی جڑوں کو ہلادیں اور ملک کی سا لمیت پر آنچ لے آئیں یہاں دوراندیشی کی ضرورت ہوتی ہے، جس کا مجھے آج فقدان دکھائی دے رہاہے۔یہ وقت بیان بازی کانہیں کیونکہ مقدمہ کا عمل عملا فیصلہ سازی کا عمل ہے پھر اتنی جلدی کیوں؟ قومی مفاد اور حب الوطنی کے سر ٹیفکیٹ بانٹنے والی جماعت ملک کو آخر کہاں لے جاناچاہتی ہے؟
انہوں نے کہاکہ ہم حالات پرنگاہ رکھے ہوئے ہیں اور جس فہم وفراست اور بالغ نظری کا مظاہرہ ان ساڑھے چاربرسوں میں مسلمانان ہند نے کیاہے میں اس کو خراج تحسین پیش کرتاہوں اوریہی توقع اپنے اکثریتی فرقے سے بھی رکھتاہوں۔
Published: 04 Nov 2018, 3:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Nov 2018, 3:10 PM IST