کانپور کی میئر پرمیلا پانڈے کا ایک انتہائی متنازعہ بیان سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ وہ اتر پردیش حکومت سے ایک ایسے قانون کا مطالبہ کریں گی جس میں کوئی بھی مسلم کسی ہندو کا مکان نہ خرید سکے۔ پرمیلا پانڈے کا الزام ہے کہ مسلمانوں کی ذہنیت بہت خراب ہوتی ہے اور انھیں روکنے کے لیے سخت قانون کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
کانپور شہر میں لگاتار دوسری بار میئر بنی پرمیلا پانڈے نے یہ بیان منشی پوروا میں ایک مندر کا جائزہ لینے کے دوران دیا۔ دراصل وہ مندر اور کنویں پر ناجائز قبضے کی شکایت کے بعد منشی پوروا پہنچی تھیں۔ علاقہ کا معائنہ کرنے کے بعد انھوں نے انتظامیہ ٹیم کو یہاں سے تجاوزات ہٹانے کی ہدایت دی اور پھر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں حکومت سے مطالبہ کروں گی کہ ایک ایسا قانون بنے جس سے کوئی مسلم کسی ہندو کا گھر نہ خرید سکے۔‘‘
Published: undefined
بی جے پی لیڈر اور میئر پرمیلا پانڈے نے کہا کہ ’’ہم ’سب کا ساتھ اور سب کا وِکاس‘ چاہتے ہیں، لیکن یہ (مسلم) لوگ ٹھیک نہیں کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے بھی ہم نے مہم چلا کر 125 مندر تلاش کیے تھے۔ ان سبھی مندروں پر اِن (مسلم) لوگوں نے قبضہ کر لیا تھا۔‘‘ پرمیلا پانڈے نے غصے میں مسلم سماج کی ذہنیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کنویں کے چاروں طرف سے گھر بنا کر اس میں کچرا ڈالا گیا۔ اسی طرح مندر کو قبضہ کر کے گھر بنا لیا گیا ہے۔ اس سے ان لوگوں کی نیت پتہ چلتی ہے۔‘‘
Published: undefined
کانپور کی میئر نے موقع پر موجود افسروں کو ناجائز طریقے سے بنے گھر کو منہدم کرنے اور مندر کے آس پاس صاف صفائی کرانے کی ہدایت دی۔ ساتھ ہی مندر کے چاروں طرف باؤنڈری کرانے کا حکم بھی انھوں نے ذمہ دار انتظامیہ افسران کو دیا۔ پرمیلا پانڈے نے بتایا کہ آج ہی انھیں ایک بزرگ نے شکایت دی ہے کہ مندر اور کنویں پر لوگوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔ اس شکایت پر وہ یہاں پہنچیں اور دیکھا کہ قدیم ہنومان جی کے مندر پر لوگوں نے قبضہ کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز