جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے واضح کیا ہے کہ ریاست میں اموات کی تعداد کو چھپانے کا رواج نہیں ہے۔ ہمیں اعداد و شمار کی نہیں بلکہ لوگوں کی زندگیوں کی فکر ہے۔ ہماری حکومت پوری شفافیت کے ساتھ معاشرے کے تمام طبقات کے تعاون سے کورونا کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے۔ گہلوت نے ریاستی بی جے پی پر کورونا کے اعداد و شمار چھپانے کا الزام لگانے کے بعد یہ بات کہی۔ انہوں نے ریاست میں کورونا وائرس سے اموات کے معاملات کا آڈٹ کروانے کی ہدایت کی ہے، تاکہ کووڈ اور غیر کووڈ اموات کی حقیقت معلوم ہوسکے اور کووڈ سے متاثرہ خاندانوں کی سماجی تحفظ کے سلسلے میں کوئی فیصلہ لیا جاسکے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ریاست کی نوجوان آبادی کی ویکسی نیشن کے لئے ویکسین کی دستیابی اور مرکزی حکومت کے ساتھ ہم آہنگی سمیت ہر سطح پر کوششیں کی جانی چاہئیں، تاکہ ویکسینیشن کا کام تیزی سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مکمل ویکسی نیشن وائرس کی تیسری لہر کو روکنے میں معاون ثابت ہوگی۔
Published: undefined
میڈیکل اینڈ ہیلتھ منسٹرڈاکٹر رگھو شرما نے کہا کہ ریاستی حکومت کووڈ کی وجہ سے ہونے والی ہر موت کا ریکارڈ اسپتالوں میں رکھنا یقینی بنا رہی ہے۔ اس میں کسی قسم کی گڑبڑی کا امکان نہیں ہے۔ کووڈ کی پہلی لہر کے بعد سے ہماری کوشش رہی ہے کہ مثبت کیسز سے لے کر موت تک کے اعداد و شمار میں شفافیت ہونی چاہیے۔ اس سلسلے میں نچلی سطح کو سخت ہدایات دی گئی ہیں، ہمیں اعداد وشمار کی نہیں بلکہ لوگوں کی زندگیوں کی تشویش ہے۔
Published: undefined
ڈاکٹر شرما نے کہا کہ راجستھان ایک بڑی ریاست ہے، جس کی آبادی تقریباً آٹھ کروڑ ہے۔ ایسی صورتحال میں کووڈ- 19 کے علاوہ مختلف علاقوں میں بیماریوں، حادثات، درازی عمر اور دیگر وجوہات کی وجہ سے اموات فطری ہیں۔ کووڈ کے ساتھ اس طرح کی موت کو جوڑنا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام کی بقا کے لئے مستقل کوششوں کی وجہ سے ریاست میں اموات کی شرح دیگر ریاستوں کے مقابلے میں کم رہی ہے اور گزشتہ سال مارچ سے ریاست میں کورونا سے 7911 اموات کی اطلاع ملی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے ریاست کی کانگریس حکومت پر ریاست میں لوگوں سے بہتر سلوک فراہم کرنے میں ناکام رہنے اور کورونا وائرس سے متاثرہ اموات کے اصل اعداد و شمار کو چھپانے کا الزام عائد کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز