سری نگر: جموں وکشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے جامعہ نظامیہ حیدر آباد کے قربانی کے متعلق فتوے کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر جانوروں کی قربانی کا کوئی نعم البدل نہیں ہے تاہم لوگوں کو تمام تر احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے قربانی کا گوشت ہمسایوں اور رشتہ داروں میں تقسیم کرنا چاہیے۔
Published: undefined
بتادیں کہ جامعہ نظامیہ حیدر آباد کے دارالفتاح کی طرف سے حال ہی میں جاری ایک فتوے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی مسلمان عید الاضحیٰ کے موقع پر جانوروں کی قربانی سے قاصر ہے تو وہ اتنی ہی رقم غریبوں کو عطیہ کرسکتا ہے، جو کہ قربانی کا بدل ہوگا۔
Published: undefined
مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ قربانی کا کوئی دوسرا متبادل نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'عید الاضحیٰ پر قربانی کا کوئی متبادل نہیں ہے، ہمیں قرآن اور اسلام کے خطوط پر عمل کرنا ہے علما پر نہیں جنہوں نے دین اور اپنے آپ کو ہندوستان کے پاس گروی رکھا ہے'۔
Published: undefined
تاہم مفتی اعظم ناصر الاسلام نے کہا کہ کورونا کے پیش نظر لوگوں کو تمام تر احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 'کورونا کے پیش نظر لوگوں کو چاہیے کہ وہ صحت وصفائی کا خاص خیال رکھیں اور تمام گائیڈ لائنز پر عمل کریں، سڑکوں پر خون نہ بہائیں، اوجھڑی اور چرم قربانی کو زمین میں دفن کریں اور گوشت کو زیادہ نزدیکی ہمسایوں میں ہی تقسیم کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے'۔
Published: undefined
شری امر ناتھ یاترا کے بارے میں موصوف مفتی اعظم نے کہا کہ 'امرناتھ جی یاترا میں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے البتہ یاتریں کو پہلے کورنٹائن کیا جانا چاہیے پھر اس کو یاترا کی اجازت دی جانی چاہیے تاکہ وہ خود بھی محفوظ رہ سکے اور باقی لوگوں کا بھی تحفظ یقینی بن سکے'۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز