قومی خبریں

قربانی کا کوئی بدل نہیں، قانون کے دائرے میں دین و شریعت کے احکام کی تکمیل کریں: ارشد مدنی

مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ زیادہ بہتر ہے کہ سورج نکلنے کے بیس منٹ کے بعد مختصر طریقہ پر نماز و خطبہ ادا کرکے قربانی کرلی جائے اور آلائش کو اس طرح دفن کیا جائے کہ اس سے تعفن (بدبو) نہ پھیلے۔

مولانا ارشد مدنی کی فائل تصویر / یو این آئی
مولانا ارشد مدنی کی فائل تصویر / یو این آئی 

نئی دہلی: کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملوں کے پیش نظر صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی نے مسلمانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مسجدوں میں یا گھروں میں وزارتِ صحت کی طرف سے دی گئی گائیڈ لائن کو سامنے رکھتے ہوئے عیدالاضحی کی نماز ادا کریں، یہ مشورہ انہوں نے آج یہاں جاری ایک ریلیز میں دیا ہے۔

Published: 28 Jul 2020, 7:11 PM IST

انہوں نے کہا کہ زیادہ بہتر ہے کہ سورج نکلنے کے بیس منٹ کے بعد مختصر طریقہ پر نماز و خطبہ ادا کرکے قربانی کرلی جائے اور آلائش کو اس طرح دفن کیا جائے کہ اس سے تعفن (بدبو) نہ پھیلے۔ مولانا مدنی نے ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر مسلمانوں سے یہ اپیل بھی ہے کہ وہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے دین وشریعت پر ضرور عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ عرصے سے میڈیا اور خاص طور پر شوشل میڈیا میں قربانی کے حوالے سے منفی تبصرے اور گمراہ کن پروپیگنڈے ہو رہے ہیں، ہمیں ان پر توجہ دینے کی چنداں ضرورت نہیں ہے۔

Published: 28 Jul 2020, 7:11 PM IST

مولانا مدنی نے کہا کہ اسلام میں قربانی کا کوئی بدل نہیں ہے یہ ایک مذہبی فریضہ ہے جس کی ادائیگی ہر صاحب حیثیت مسلمان پر واجب ہے، اس لئے جس پر قربانی واجب ہے اسے ہرحال میں یہ فریضہ ادا کرنا چاہیے۔ تاہم کورونا وائرس کے خطرات کو دیکھتے ہوئے وزارت صحت اور ضلع انتظامیہ کی گائڈ لائن اور ہدایات کو ملحوظ خاطر رکھ کر اس فرض کی ادائیگی کی جانی چاہیے۔

Published: 28 Jul 2020, 7:11 PM IST

انہوں نے یہ وضاحت بھی کی کہ جس جگہ قربانی ہوتی آئی ہے اور فی الحال وہاں بھی بڑے جانور کی قربانی میں کسی طرح کی دشواری ہو تو وہاں کم سے کم بکرے کی قربانی ضرور کی جائے اور انتظامیہ کے دفتر میں باضابطہ طور پر اس کا اندراج کرایا جانا چاہیے تاکہ مستقبل میں کوئی دشواری پیش نہ آئے۔چنانچہ ان تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے عید الاضحی کے موقع پر حسب روایت قربانی ضرور کرنی چاہیے۔

Published: 28 Jul 2020, 7:11 PM IST

مولانا مدنی نے موجودہ وبائی صورتحال کے پیش نظر یہ اہم مشورہ بھی دیا کہ قربانی کے دوران تمام احتیاطی تدابیر کو ملحوظ رکھا جائے، سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے باہمی میل جول اور بھیڑ اکٹھا کرنے سے بچا جائے، راستوں اور گزرگاہوں پر قربانی نہ کی جائے، خون، فضلات اور زائد اجزاء کو کہیں پھینکنے کے بجائے دفن کردیا جائے یا انہیں کوڑا کرکٹ متعینہ مقام تک پہنچادیا جائے۔ صفائی ستھرائی کا پورا پورا خیال رکھا جائے۔

Published: 28 Jul 2020, 7:11 PM IST

انہوں نے یہ بھی کہا کہ قربانی کے دوران اس بات کا بھی لحاظ رکھا جائے کہ ہمارے اس عمل سے کسی دوسرے کو پریشانی نہ ہو اور نہ ہی کسی کی دل آزاری کا سبب بنے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ ممنوعہ جانوروں کی قربانی سے احتراز کریں چوں کہ مذہب میں اس کے بدلے میں کالے جانوروں کی قربانی جائز ہے اس لئے کسی بھی فتنے سے بچنے کے لئے ان کی قربانی پراکتفاء کیا جانا بہتر ہے۔

Published: 28 Jul 2020, 7:11 PM IST

مولانا مدنی نے کہا کہ اگر کسی جگہ فرقہ پرست عناصر کالے جانور کی قربانی سے بھی روکتے ہیں تو کچھ سمجھدار اور بااثر لوگوں کے ذریعے انتظامیہ کو اعتماد میں لے کر قربانی کے فریضے کی ادائیگی کی جائے، اور اگر خدانخواستہ اس کے بعد بھی اس مذہبی فریضے کی ادائیگی کا راستہ نہیں نکلتا تو جس قریبی آبادی میں کوئی دشواری نہ ہو وہاں قربانی کرادی جائے۔ انہوں نے مسلمانوں سے یہ بھی اپیل کی کہ اس بیماری سے حفاظت کے لئے مسلمانوں کو زیادہ سے زیادہ اللہ سے دعا کرنی چاہیے اور توبہ و استغفار کا اہتمام بھی ضرور کرنا چاہیے۔

Published: 28 Jul 2020, 7:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 28 Jul 2020, 7:11 PM IST