مرکزی حکومت نے آج اپنی مدت کار کا آخری مکمل بجٹ پیش کر دیا۔ آئندہ سال ہونے والے انتخاب کو توجہ میں رکھ کر تیار کیے گئے بجٹ میں وزیر مالیات نے کئی بڑے وعدے کیے، لیکن مک میں موجود بے روزگاری اور مہنگائی جیسے مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے کوئی خاکہ پیش نہیں کیا۔ ایسے میں اس بجٹ پر تلخ رد عمل سامنے آنے لگا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بجٹ کو لے کر کہا کہ انتخاب کو دھیان میں رکھ کر بنایا گیا مودی حکومت کا بجٹ عوام کا بی جے پی پر لگاتار گرتے اعتماد کا ثبوت ہے۔
Published: undefined
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے ذریعہ بجٹ پیش کیے جانے کے بعد یکے بعد دیگرے کئی ٹوئٹس کر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ ایک ٹوئٹ میں انھوں نے کہا کہ ’’یہ صرف انتخاب کو دھیان میں رکھ کر بنایا گیا بجٹ ہے، ملک کو دھیان میں رکھ کر نہیں۔ اس بجٹ میں زبردست بے روزگاری کا حل تلاش کرنے کی کوئی بھی کوشش نہیں ہے۔ بجٹ میں ایسا کچھ نہیں ہے جس سے روز مرہ کی چیزوں کی قیمتوں میں کوئی بھی کمی آئے۔ آٹا، دال، دودھ، رسوئی گیس... سبھی کی قیمتیں بڑھا کر مودی حکومت نے ملک کو لوٹا ہے!‘‘
Published: undefined
ایک دیگر ٹوئٹ میں کھڑگے نے کہا کہ ’’اس بجٹ میں دلت، قبائل، پسماندہ طبقہ کی فلاح کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک بھی قدم نہیں ہے۔ منریگا کا بجٹ 38468 کروڑ روپے کم کر دیا۔ ایسے میں غریبوں کا کیا ہوگا؟ تعلیم و صحت بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کسان مخالف نریندر مودی حکومت نے کسانوں کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں دیا ہے۔ 2022 میں کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا، اس کو پورا کیوں نہیں کیا؟ ایم ایس پی گارنٹی کہاں ہے؟ کسانوں کو لگاتار نظر انداز کیا جا رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ بینکنگ سیکٹر کو مودی حکومت نے برباد کر دیا ہے۔ بھگوڑے ملک لوٹ کر فرار ہو گئے ہیں۔ تین لاکھ کروڑ کے وِلفل ڈیفالٹرس ہیں۔ بینکوں پر 36 لاکھ کروڑ کا این پی اے ہے، لیکن بجٹ میں اس کے لیے کچھ بھی نہیں بتایا گیا ہے۔ ایس بی آئی اور ایل آئی سی کو جو جوکھم میں ڈالا جا رہا ہے، اس پر بجٹ میں ایک لفظ نہیں ہے۔
Published: undefined
کانگریس صدر نے آخر میں کہا کہ مجموعی طور پر مودی حکومت نے ہندوستانی عوام کی زندگی کو دشوار کر دیا ہے۔ ملک کی معیشت کو گہری چوٹ پہنچائی گئی ہے۔ ملکی ملکیت کو لوٹنے کے علاوہ مودی حکومت نے کچھ نہیں کیا ہے۔ اس بجٹ کو میں ’نام بڑے اور دَرشن چھوٹے بجٹ‘ کہوں گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined